Live Updates

خضدار بس حملہ سے پشاور میں سکول پر حملے کی یاد تازہ کردی ،محمد فاروق حیدر

معصوم بچوں نے کسی کا کیا بگاڑا ہے ،فیلڈ مارشل کا اعزاز خود ساختہ نہیں،قوم کی جانب سے سپہ سالار کی بہادری اور دلیری کا مظاہرہ کرنے پر بطور تحفہ ہے ، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر

بدھ 21 مئی 2025 19:50

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)سابق وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ خضدار بس حملہ سے پشاور میں سکول پر حملے کی یاد تازہ کردی معصوم بچوں نے کسی کا کیا بگاڑا ہے فیلڈ مارشل کا اعزاز قوم کی جانب سے سپہ سالار کی بہادری اور دلیری کا مظاہرہ کرنے پر بطور تحفہ ہے یہ خود ساختہ نہیں،ہندوستان پاکستان میں دہشتگردی کے مکروہ واقعات میں ملوث ہے یہاں کے شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کروارہا ہے گزشتہ روز سندھ میں نظامانی صاحب کا قتل کروایا گیا پاکستان سے شکست کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہے ہندوستان کی فوج بی جے پی کے انتہا پسندوں کا مرکز ہے گاے کا بچھڑا بھی اس کا دودھ پیتا ہے پیشاب نہیں پیتا ہندوستان کا وزیراعظم متعصب ہندو ہیہندوستان کے ساتھ جنگ میں اس وقت کے جنرل عاصم منیر اور آج کے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں شاندار کامیابی حاصل کی جبری طور پر دنیا بھر میں مقیم پروفیشنلز، طلبا کی شہریت منسوخ کرنا مسلمہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے پروفیسر نتاشہ کول کو پاکستانی شہریت دی جاے ان خیالات کا اظہار انہوں نے قانون ساز اسمبلی میں اپنی پیش کردہ قراردادوں پر اظہار خیال کرتے ہوے کیا اجلاس کی صدارت سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کی راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ پاک فضائیہ کے سربراہ ظہیر الدین بابر سدھو کو توسیع ملنے پر بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں یہ پوری قوم کی خواہش تھی پاک بحریہ بھی مستعد رہی ہندوستان کا بحری بیڑہ قریب نہیں آیا اگر آتا تو اس کا بھی بندوبست کیا ہوا تھا دشمن کو اس کی توقع سے بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہندوستان اس کے اعداد و شمار نہیں پیش کرسکتاصرف مقبوضہ کشمیر میں 3 جہاز گرے دو ہندوستانی حدود میں بھی تباہ ہوے جو پہلا رافیل گرا وہ وہی تھا جس پر مرچیں اور نمک لگایا تھا اس جنگ نے حکمت عملی ہی تبدیل کردی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو حربی اور سفارتی محاذ پر شکست ہزیمت اٹھانا پڑی ہندوستان کی فوج میں انتہا پسند ہیں جنہوں نے مساجد کو نشانہ بنایا پاکستان نے کسی بھی مذہبی مقام کو نشانہ نہیں بنایا ہندوستان کو ایسی جنگی سوچ میں ڈال دیا گیا انڈین میڈیا دہلی کے پاس سے بیٹھ کر پاکستان پر قبضہ کے دعوے کررہا تھا یہ ان کہ سوچ کی عکاسی ہے پہلگام واقعہ انٹیلی جنس ناکامی نہیں یہ ڈرامہ سارا خود ہندوستان نے کیا ہے دنیا کے اندر یہ تاثر تھا کہ روایتی جنگ میں پاکستان مقابلہ نہیں کرسکتا پاکستان نے ثابت کیا کہ کنونشنل وار میں ہم ہندوستان سے کم نہیں فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کو مبارکباد پیش کرتا ہوںایک اور فیلڈ مارشل بھی تھے جو خود بخود بن گئے تھے یہ پوری قوم نے جنرل عاصم منیر کو یہ اعزاز دیا ہے فیلڈ مارشل ائیرمارشل ظہیر الدین بابر کو توسیع ملنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں آرمڈ کنفلکٹ اور سفارت کاری میں پاکستان نے فتح حاصل کی پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا سواے اسرائیل کے کسی نے بھی ہندوستان کا ساتھ نہیں دیا انشائاللہ 10 مئی کو یوم فتح ہر سال منائیں گیخرابی میں بھی ایک تعمیر کی صورت ہوتی ہے ہمیں یقین ہے اب کشمیر کا معاملہ آگے بڑھے گا سندھ طاس معاہدے کے تحت تینوں دریا کشمیر سے نکلتے ہیں اب یہ فیصلہ بھی ہوجائے گا ہم یہ چاہتے ہیں کہ وسیع البنیاد مذاکرات ہوں جن سے پہلے ہندوستان انتہا پسندانہ توسیع پسندانہ سوچ ترک کرے اور علاقے کی چوکیداری اور کھڑپینچی کا خیال دل سے نکالے دہشت گردی کی بات ہندوستان کرتا ہے تو جعفرآباد ایکسپریس،سمجھوتہ ایکسپریس کی بات بھی اب ہوگی آج کو معصوم بچوں کو نشانہ بنایا گیا اس پر بھی بات ہوگی 1965 میں ہندوستان مشرقی پاکستان میں کوئی کاروائی نہیں کرسکا لیکن اس کے بعد اس نے سازش کے تحت وہاں حالات خراب کیے ہمیں اردگرد نظر رکھنا ہوگی 71 میں کل 73 ہزار لوگ تھے جن میں 36 ہزار فوجی 28 ہزار سویلین تھے ہندوستان اپنے زخم چاٹ رہا ہیشہدا کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہوں حکومت پاکستان نے باہر جو وفد بھیجا نہایت بہترین کاوش ہے ہندوستان فوج نے اس وزیراعلی کے خلاف کوئی بات تک نہیں کی جس نے اس کی ایک کرنل کے خلاف نامناسب بات کی جو بھی ریاست جموں کشمیر کا باشندہ ہے وہ ہمارے لیے لائق تکریم ہے خواہ وہ ہندو ہو یا سکھ یا دیگر کسی مذہب کا ماننے والا50 سال سے زائد عرصہ وہاں گزارنے کے بعد خواتین کو واپس بھیجنا کس قدر انسانیت سوز ظلم ہے لوگوں کے گھروں کو ڈائنامائٹ لگا کر اڑایا جارہا ہے ہندوستان سے بات چیت شروع کرنے سے پہلے آزادکشمیر کی سیاسی قیادت کو اعتماد میں لینا ہوگا کشمیری اس مسلے کے بنیادی فریق ہیں۔

5 اگست 2019 کے بعد جو کچھ ہوا اس سے یہاں نظریاتی کشمکش تھی لیکن ہندوستان کے حملے نے پوری قوم کو متحد کردیا ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات