
حکومت سندھ نے صحت کے میدان میں ایک اور سنگ میل عبور کرلیا
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے بلدیہ ایس آئی سی وی ڈی کا افتتاح کردیا ،100 بستروں پر موجود ایس آئی سی وی ڈی میں ورلڈ کلاس سہولیات میسر ہیں، مراد علی شاہ ایس آئی سی وی ڈی دنیا میں دل کے امراض کا سب سے بڑا نیٹ ورک بن چکا ہے، وزیراعلی کا نئے اسپتال میں دوسری کیتھیٹرائزیشن لیب اور آپریشن تھیٹرز بنانے کا بھی اعلان
جمعرات 29 مئی 2025 19:45
(جاری ہے)
یہ سہولت دراصل چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہاتھوں افتتاح کے لیے مخصوص تھی لیکن بھارت کی جارحیت کے جواب میں پاکستان کے اعلی سطحی وفد کی قیادت کے باعث وہ شریک نہ ہو سکے لہذا وزیراعلی مراد علی شاہ نے ان کی نمائندگی میں اسپتال کا افتتاح کیا۔
وزیراعلی نے بتایا کہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی)نے برسوں قبل سندھ حکومت کی مالی معاونت سے اسپتال کی تعمیر کا آغاز کیا تھا لیکن یہ منصوبہ طویل رصے تک مکمل نہ ہو سکا۔ بعدازاں سندھ حکومت نے ایس آئی سی وی ڈی کے ساتھ شراکت داری کی اور صرف آٹھ ماہ سے کچھ زائد عرصے میں اسپتال کو مکمل کر لیا گیا۔وزیراعلی نے فخریہ اعلان کیا کہ ایس آئی سی وی ڈی دنیا کا سب سے بڑا دل کے امراض کا طبی نیٹ ورک بن چکا ہے جو صوبے بھر میں 10 مکمل دل کے اسپتال اور 29 چیسٹ پین یونٹ (سی پی یو)چلا رہا ہے۔ یہ وسیع نیٹ ورک ہر سال دو ملین سے زائد مریضوں کا مفت علاج کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ادارہ اوپن ہارٹ سرجریز، فالج کے علاج، بچوں کی دل کی نگہداشت اور ایمرجنسی اینجیو پلاسٹیز جیسی جدید طبی سہولیات فراہم کرتا ہے تاکہ دور دراز علاقوں میں بھی بر وقت علاج ممکن ہو سکے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صرف کراچی میں ہی 19 چیسٹ پین یونٹ (سی پی یو)فعال ہیں جو شہر کے مختلف گنجان آباد اور مصروف علاقوں جیسے ناظم چورنگی، لانڈھی، گزری، اور اداروں جیسے کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیزز اور جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں قائم کیے گئے ہیں۔ کراچی سے باہر بھی ٹھٹھہ، کشمور، جیکب آباد، اور عمرکوٹ جیسے اضلاع میں یہ یونٹس کام کر رہے ہیں جو دل کے امراض کی ایمرجنسی سہولیات مریضوں کی دہلیز تک پہنچا رہے ہیں۔سندھ میں ترقیاتی سرگرمیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعلی نے بتایا کہ مختلف عوامی خدمات اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں مجموعی طور پر 579 منصوبے شروع کیے گئے ہیں یا زیر تکمیل ہیں۔ ان منصوبوں کے مثر نفاذ اور پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے 22,621 افراد کو تعینات کیا گیا ہے جن میں تکنیکی عملہ، فرنٹ لائن ورکرز، اور انتظامی اہلکار شامل ہیں۔ وزیراعلی نے کہا کہ یہ اعداد و شمار اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ سندھ میں ترقی کے لیے کس قدر انسانی وسائل کو متحرک کیا گیا ہے۔ایس آئی سی وی ڈی بلدیہ ٹاؤن اسپتال کے افتتاح کے ساتھ ہی وزیراعلی نے کہا کہ زندگی بچانے والی طبی سہولتوں کا جال ایک اور گنجان آباد علاقے تک پھیلایا جا رہا ہے اور یہ وہاں کے رہائشیوں سے کیا گیا وعدہ پورا ہونے کا مظہر ہے۔ مستقبل کی منصوبہ بندی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت سندھ اور ایس آئی سی وی ڈی کی شراکت سے کراچی میں ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیزز (ذیڈ اے بی آئی سی وی ڈی)قائم کیا جا رہا ہے جو دنیا کا سب سے بڑا دل کا اسپتال ہوگا۔ مزید یہ کہ دادو، قمبر شہدادکوٹ، ماتلی، اور سانگھڑ میں بھی نئی طبی سہولیات قائم کی جا رہی ہیں، تاکہ سندھ کے ہر شہری کو برابر صحت کی سہولت حاصل ہو۔وزیراعلی نے بتایا کہ اسپتال میں داخل ہونے والا پہلا مریض ایک نوجوان تھا جس کی عمر تقریبا 25-26 سال تھی جبکہ چند مریض ایسے بھی تھے جن کی سرجری اس سے قبل نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیزز (این آئی سی وی ڈی) میں ہو چکی تھی۔وفاقی حکومت سے فنڈنگ اور خودمختاری سے متعلق مسائل پر بات کرتے ہوئے وزیراعلی مراد علی شاہ نے یاد دلایا کہ 2011 تک دل کے امراض سے متعلق سہولیات وفاقی حکومت کے زیرِ انتظام تھیں لیکن اٹھارہویں ترمیم کے بعد یہ اختیار سندھ کو منتقل ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے فورا بعد وفاقی حکومت نے اچانک تمام اسپتالوں، بشمول ایس آئی سی وی ڈی کی فنڈنگ بند کر دی۔ اس وقت کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے مراد علی شاہ نے اس وقت کے وزیراعلی قائم علی شاہ سے مشاورت کے بعد سندھ کے بجٹ سے فنڈز مہیا کیے۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ اگرچہ عدالت نے جناح انسٹیٹیوٹ، این آئی سی وی ڈی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) کو وفاق کے حوالے کرنے کا فیصلہ دیا تھا لیکن سندھ حکومت پہلے ہی ان پر بھاری سرمایہ کاری کر چکی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ نے وفاق کے اس فیصلے کی مزاحمت کی اور وفاقی حکومت کی یہ تجویز کہ اسپتالوں کا انتظام ہم سنبھالیں لیکن فنڈنگ سندھ دے، شک و شبہات کا شکار رہی۔ سرمایہ کاری کو تحفظ دینے اور انتظامی اختیار برقرار رکھنے کے لیے سندھ نے ایس آئی سی وی ڈی کو خودمختار ادارے کے طور پر قائم کیا تاکہ وفاقی حکومت اسپتال کو واپس نہ لے سکے۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے اپنی حکومت پر ہونے والی تنقید کا خیرمقدم کیا اور اسے اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی تحریک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کو نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیزز (این آئی سی وی ڈی)، سندھ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیزز (ایس آئی سی وی ڈی)، اور سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی)سے نمایاں ریلیف ملا ہے۔ ان مریضوں کی دعائیں ہی ان کیلیے کافی ہیں۔ وزیراعلی نے اعلان کیا کہ اسی آئی سی وی ڈی بلدیہ میں اگلے سال ایک اور کیتھیٹیرائزیشن لیبارٹری قائم کی جائے گی اور آپریشن تھیٹرز بھی تیار کیے جائیں گے۔مالی اور سماجی چیلنجز پر بات کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ آئندہ بجٹ خاصا مشکل ہوگا کیونکہ اخراجات میں اضافہ ہوا ہے اور سیلاب متاثرین کی بحالی کا عمل بھی جاری ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مشکلات کے باوجود سندھ حکومت نے صحت کی سہولیات کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ مراد علی شاہ نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے صحت سے متعلق وژن کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کا نیٹ ورک قائم کیا اور پولیو کے خاتمے کے لیے کوششیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی اس نیٹ ورک کو پورے صوبے میں وسعت دینے کی حمایت کرتے ہیں۔ وزیراعلی نے بتایا کہ مقامی عوامی نمائندوں نے اسپتال کے قیام کے لیے بھرپور کوششیں کیں اگرچہ وہ اکثر حکومت پر دبا بھی ڈالتے رہے۔تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلی نے ایس آئی سی وی ڈی کو مزید بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے این آئی سی وی ڈی میں موجود مسائل کو تسلیم کیا لیکن کہا کہ یہ پرانے ادوار کی خامیاں ہیں جن کی تحقیقات قومی احتساب بیورو (نیب) پہلے ہی کر چکا ہے۔حال ہی میں پیش آنے والے مورو واقعے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعلی نے اس تشدد کی مذمت کی اور اسے سیاسی سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق افراد کی تدفین عزت و احترام سے کی گئی اور پہلے سے حل شدہ مسئلے کو دوبارہ چھیڑنے کی مذمت کی۔وزیراعلی نے نشے کے مسئلے پر بھی بات کی اور اس کے نوجوانوں پر تباہ کن اثرات سے اتفاق کیا۔ انہوں نے اس کے خلاف قانون سازی کو آگے بڑھانے کا وعدہ کیا۔بجلی کی بندش سے متعلق سوال پر انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت وفاق سے حیسکو کا انتظام سنبھالنے کی اجازت مانگ رہی ہے اور بجلی کی تقسیم میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ نافذ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔افتتاحی تقریب سے وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے بھی خطاب کیا۔
مزید قومی خبریں
-
بھارت کی جانب سے پانی روکنا ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے، بلاول بھٹوزر داری
-
سندھ میں آج سے پلاسٹک شاپنگ بیگز پر مکمل پابندی،سیکریٹری ماحولیات آغاشاہنواز کا سخت کارروائی کاعندیہ
-
ایران،اسرائیل کشیدگی، مختلف ممالک کی فضائی حدود بند، ایئر لائنز کا پاکستانی حدود کا استعمال
-
الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ: سپیکر کا پارلیمانی کمیٹی بنانے سے انکار
-
حافظ آباد،14 سالہ ذہنی و جسمانی معذور لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی، 6 ماہ کی حاملہ ہونے کا انکشاف
-
بھارت اور اسرائیل پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے میں ناکام رہے، خواجہ آصف
-
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا، محکمہ موسمیات
-
شادی کی تقریب میں دلہے کے دوست کی فائرنگ سی4 بچوں سمیت 6افراد زخمی
-
ْامریکی حکمرانوں کی شہ پر صیہونیوں کا ایران پر حملہ بھیانک سیاسی غلطی ثابت ہوگا‘ سعد رفیق
-
پاکستان میں 2025 کے مون سون سیزن کے دوران بارشوں میں 13 فیصد اضافہ متوقع ہے، مون سون کے نقصانات سے بچنے کے لیے نالوں کی بروقت صفائی ضروری ہے ،ماہرین موسمیات
-
پورا عالم اسلام اسرائیلی جارحیت کیخلاف ایران کے ساتھ کھڑا ہے ، طاہر محمود اشرفی
-
خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ سب سے بڑا فراڈ ہے، گزشتہ صوبائی بجٹ کے اہداف میں ایک بھی حاصل نہیں کیا جاسکا، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.