جموں کشمیر ہاؤس میں 13جولائی 1931 ءکے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کا اہتمام

اتوار 13 جولائی 2025 21:20

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2025ء) جموں و کشمیر لبریشن سیل اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے اشتراک سے جموں کشمیر ہاؤس میں یوم شہداء کے حوالے سے تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔تقریب میں وزراء حکومت سردار جاوید ایوب ، تقدیس گیلانی ، جنرل(ر) زاہد محمود ،محمد فاروق رحمانی ،محمود احمد ساغر ،سید فیض نقشبندی ،سردار عثمان علی خان ، شمیم شال ،راجہ خان افسر خان ،عبدالحمید لون ،سردار عابد عباسی ،سردار نجیب الغفور ،راجہ راشد رضا ،سید ضمیر الحسن ،سردار صدیق نقوی ،امتیاز وانی،غلام نبی بٹ ،رضوان سیفی ،روبینہ بٹ،سردار ماجد شریف ، خواجہ عمران الحق ،ساجد کیانی ،خلیق احمد سمیت سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شرکت کی ۔

آزادکشمیر کے وزیر سردار جاوید ایوب نے کہا کہ آج کا دن کشمیر کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے جب شہداء کشمیر نے ایک بڑے مقصد کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔

(جاری ہے)

میں ان شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے جانوں کے نذرانوں کے ذریعے تحریک آزادی کو جلا بخشی ۔انہوں نے کہا کہ شہداء کشمیر ہوں یا شہداء جموں یہ سب خراج عقیدت کے مستحق ہیں ،میرا ایمان ہے کہ پاکستان کا ہر لیڈر اور شہری کشمیر پر ساتھ ہے ۔

پاک فوج نے وطن کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا ہے ،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،بھارت ایڑی چوٹی کا زور لگا کر ای سی او کانفرنس میں پہلگام واقعہ کو شامل نہیں کرا سکا یہ پاکستان کی سفارتی جیت ہے ۔آزادی کی تحریکوں میں 75 سال کوئی بڑی بات نہیں انشاءاللہ تحریک آزادی کامیابی سے ہم کنار ہو گی ، غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں انسانیت کے ساتھ کہیں بھی زیادتی ہو ہم آواز بلند کرتے رہیں گے ۔

وزیر حکومت تقدیس گیلانی نے کہا کہ پوری دنیا کو ایک پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے ،آج کے دن ہم شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،کشمیری مسلمانوں کیلئے اسوقت کوئی پلیٹ فارم موجود نہیں تھے لیکن اس کے باوجود آزادی کی شمع کو روشن رکھنا ہمارے اسلاف کا کارنامہ ہے ۔10 مئی کو بھارت کو دندان شکن جواب دیا گیا بلکہ بھارت اور اسرائیل کے کشمیر کو غزہ بنانے کا خواب بھی چکنا چور کر دیا گیا ۔

میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں ،ملکی سالمیت کیلیے ان کا کردار سنہری حروف میں لکھا جائے گا ۔پاکستان کبھی بھی بھارت سے مرعوب نہیں ہو گا ۔ جنرل(ر) زاہد محمود نے کہا کہ میں اس تقریب سے خطاب کو اپنی خوش قسمتی سمجھتا ہوں ،کشمیریوں نے اپنے خون سے ایک ایسی تاریخ رقم کر دی ہے جسے مٹایا نہیں جا سکتا ۔آج کے دن شہداء کشمیر اور شہداء پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ۔

کشمیر کی آزادی دراصل پاکستان کی آزادی ہے ،پاکستان میں رہنے والا کوئی شخص سوچ نہیں سکتا کہ وہ کشمیر پر کمپرومائز کریگا ، میں کشمیری شہداء اور حریت کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ۔ بنیان المرصوص کی کامیابی قوم کی کامیابی ہے ،یہ اعزازات قومی اعزاز ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ میں اسرائیل کا تعاون شاملِ رہا مگر پاکستان نے اسکا منہ توڑ جواب دیا ہمیں ہندو توا سوچ کا مقابلہ کرنا ہے اور اسے شکست دینی ہے ۔

ہمیں بطور قوم اسکا مقابلہ کرنا ہے یہ تب ہو گا جب پاک فوج اور عوام ملکر اسکا مقابلہ کریں گے ۔دشمن اسمیں دراڑ ڈالنا چاہتا ہے مگر انشاءاللہ وہ اس میں کامیاب نہیں ہو گا ۔لسانی بنیادوں پر تقسیم کی کوششیں ہو رہی ہیں جسے ملکر ناکام بنانا ہو گا ۔ہمیں اتحاد و اتفاق سے آگے بڑھنا ہے اسی لئے ہمارے شہیدوں کا لہو رنگ لائے گا ۔پاکستان کو مضبوط و طاقتور بنانا ہے اسی میں ہماری کامیابی ہے ۔

حرہت رہنماء محمد فاروق رحمانی نے شہداء کشمیر کو خراج عقیدت پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف تحریک آزادی کی کامیابی تک جدوجہد جاری رہے گی ۔1931 کے شہداء کی قربانی آج بھی مشعلِ راہ ہے،کشمیر کا مسئلہ اس وقت تک حل نہیں ہو سکتا جب تک مظلوموں کو اختیارات نہ ملیں۔ حریت کانفرنس کے سابق کنوینیر محمود احمد ساغر نے کہا کہ شہداء کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،آج کا دن یہ پیغام دیتا ہے کہ تحریک آزادی کو گرم رکھنا ہے ،انسانی تاریخ میں یہ واقعہ نہیں ملتا جہاں بائیس افراد نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ،کشمیر میں جو حالات اسوقت پیدا ہوے کشمیر ایک بار پھر دنیا میں سامنے آنا شروع ہوا ،امریکی صدر ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر چکے،ہم بات چیت کے حق میں ہیں ۔

اقوام متحدہ کی قراردادیں مسئلہ کشمیر کا بہترین حل ہے ، ہمیں حق رائے شماری دیا جائے ،اس لیے اس مسئلے کا پائیدار اور مستقل حل نکالا جائے ۔سید فیض نقشبندی نے 13 جولائی کے عظیم شہداء اور آج تک کے شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ دن ہے جب کشمیریوں نے خود ظلم کے خلاف علم بغاوت بلند کیا ،شہداء نے ظلم کے خلاف اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ،بھارت اب بھی مقبوضہ کشمیر پر جابرانہ قبضہ جمائے ہوئے ہے جہاں اسکی نو لاکھ سے زائد فوج ہے ،میراوعظ عمر فاروق کو جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کی اجازت نہیں ہے کیونکہ وہ شہداء کی بات کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا مقصد تحریک آزادی کو بدنام کرنا تھا ،بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی شروع کر دی ۔پاکستان میں سیاسی قیادت اور افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں خاص طور پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،بھارت کو منہ توڑ جواب دیا گیا اور اسے عبرتناک شکست ہوئی ۔سردار عثمان علی خان نے کہا کہ انٹرا کشمیری مذاکرات جاری رہنا چاہیے ، ہم اگلی جنریشن کے ساتھ کنیکٹ نہیں کر پارہے اور سوشل میڈیا کے ٹولز کو استعمال نہیں کر رہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کشمیری ہیں اور ہمیں ملکر اس جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہو گا ، اوورسیز کشمیریوں کو اس میں اہم کردار ادا کرنا ہو گا ،13 جولائی کشمیریوں کا اعزاز ہے یہ واقعہ تاریخ میں کہیں نہیں ملتا ۔ آج کا دن ان عظیم کشمیریوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا ہے مگر تاحال یہ تحریک جاری ہے۔مقررین نے کہا کہ کشمیری آج بھی اپنی آزادی کا جھنڈا لیکر عالمی برادری سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں بھارت سے آزادی دلوائی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جیلوں میں آزادی کیلئے پابند سلاسل عظیم رہنماؤں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شہداء چاہے 1931 کے ہوں یا 1947 کے یا پھر 1965 کے یا 1971 کے یا 1989 کے سب شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،پاکستان نے بنیان المرصوص کے ذریعے دنیا کو باور کرا دیا ہے کہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں سفراء کی کانفرنس بلائی جانی چاہیے ۔ ڈائریکٹر کشمیر لبریشن سیل راجہ خان افسر خان نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔تقریب کی نظامت کے فرائض حریت رہنماء عبدالحمید لون اور انچارج سوشل میڈیا سردار نجیب الغفور نے ادا کئے ۔تقریب کے اختتام پر شہداء کشمیر ،و پاک فوج اور تحریک آزادی کی کامیابی کیلئے دعا کی گئی۔