وزیراعلیٰ سندھ کی حیدرآباد کے بارش سے متاثرہ علاقوں میں نکاسی آب و ریلیف کا کام تیز کرنے کی ہدایت
جمعرات 17 جولائی 2025 19:54
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2025ء)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے حیدرآباد کے بارش سے متاثرہ علاقوں میں نکاسی آب و ریلیف کا کام تیز کرنے، زیر تعمیر سڑکیں جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں بارشیں زیادہ ہو رہی ہیں ان کو کم تو نہیں کیا جا سکتا لیکن جلد پانی کے اخراج کے لئے تمام وسائل استعمال کرنے چاہئیں، پنجاب میں بھی بہت بارشیں ہوئی ہیں، انتظامیہ پانی کے اخراج کے لئے سرگرم ہے اسی طرح سندھ میں بھی انتظامیہ بھرپور کوششیں کر رہی ہے، حیدرآباد نشیبی علاقے میں واقع ہے پانی کے اخراج کا نظام پمپنگ اسٹیشنوں پر مشتمل ہے، بجلی کے تعطل سے جو متاثر ہوتے ہیں، کچھ جاری ترقیاتی کام اور تجاوزات بھی رکاوٹ ہیں، ترقیاتی کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، مجھے بتایا گیا ہے کہ 24 گھنٹے میں 90 فیصد علاقوں سے پانی کا اخراج ممکن بنایا گیا ہے باقی علاقوں میں کام جاری ہے، آپ نے دیکھا ہو گا کہ نیو یارک اور نیو جرسی میں بھی بارش کے بعد کتنا پانی بھرا ہوا ہے کیونکہ پانی کے اخراج میں وقت لگتا ہے، عوام کی تکلیف پر ہم معذرت خواہ ہیں۔
(جاری ہے)
وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ بذریعہ ہیلی کاپٹر حیدرآباد پہنچے اود بارش سے متاثرہ علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا، سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، جام خان شورو، میئر کاشف شورو، کمشنر بلال میمن، ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن، بلدیہ اعلی اور واسا کے حکام بھی ان کے ساتھ تھے۔وزیر اعلی نے سول لائنز، ٹھنڈی سڑک، آٹو بھان روڈ پمپنگ اسٹیشن، ریلوے انڈر پاس، فتح چوک، مکی شاہ روڈ، قاضی قیوم روڈ اور قاسم آباد کے نشیبی علاقوں کا معائنہ کیا، وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ ریلوے اسٹیشن کے گردونواح اور دیگر نشیبی علاقوں سے بارش کے پانی کی فوری نکاسی کو یقینی بنایا جائے اور صفائی کے کام تیز کیا جائے۔ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے بریفنگ میں بتایا کہ 14 جولائی کو ایک گھنٹے میں 107 ملی میٹر بارش ہوئی، لطیف آباد میں 91 ملی میٹر، جبکہ قاسم آباد میں 55 ملی میٹر بارش ہوئی۔ حیدرآباد کے 90 فیصد علاقوں سے 24 گھنٹوں میں بارش کا پانی نکال دیا گیا۔وزیراعلی سندھ نے ہدایت دی کہ لطیف اباد ریلوے انڈرپاس اور تمام نشیبی علاقوں سے پانی کے اخراج پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انسانی جانوں کا تحفظ ہر حال میں یقینی بنایا جائے، بارش کے دوران حادثے میں ایک شہری کے جاں بحق ہونے پر وزیر اعلی نے گہرے افسوس کا اظہار کیا۔وزیر اعلی سندھ نے آٹو بھان روڈ سمیت زیر تعمیر سڑکوں کے کام کو تیز کرنے اور شہر کی دیواروں پر پبلک سروس پیغامات آویزاں کرنے کی بھی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ شہر کے کچھ علاقوں میں اب بھی پانی موجود ہے اور نکاسی کا عمل جلد مکمل کیا جائے گا، انہوں نے بتایا کہ چند ہفتے میں آٹو بھان روڈ فیز ون، ٹو کا کام مکمل ہو جائے گا اور فیز 3 بھی آئندہ فروری تک مکمل ہونے کی توقع ہے، انہوں نے کہا کہ فتح چوک کے علاقے میں جو عبدالستار ایدھی فلائی اور بن رہا ہے اس کا میں نے معائنہ کیا ہے، انتظامیہ نے بتایا ہے کہ 100 فٹ تجاوزات رکاوٹ ہیں جن کو ختم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ہم قابضین کو بحال کرنے کی کوشش کریں گے لیکن وہ بھی شہر کے مفاد کی خاطر تعاون کریں، اانہیں بتایا گیا کہ ریلوے پمپنگ اسٹیشن سے بوریاں نکلی ہیں جو پانی کی نکاسی میں رکاوٹ تھیں۔سید مراد علی شاہ نے میئر آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد نشیبی علاقے میں واقع ہے نکاسی آب کا مکمل انحصار پمپنگ کے نظام پر ہے، خود کار سسٹم نہیں، حیسکو سے کہا گیا تھا کہ بارش کے دوران بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ پمپنگ کا عمل متاثر نہ ہوں مگر ایسا نہ ہو سکا۔وزیر اعلی نے کہا کہ ورکس ڈپارٹمنٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ پنیاری کینال کے دونوں کناروں پر سڑکیں تعمیر کی جائیں، جس پر 2200 ملین روپے کی لاگت آئے گی، دائیں کنارے کی سڑک 7.40 کلو میٹر اور بائیں کنارے کی 9.80 کلو میٹر طویل ہو گی، یہ منصوبہ ٹریفک کے اژدہام اور دیگر متعلقہ مسائل میں کمی کے لئے اہم ہے۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ 2005 میں وہ خود کشتی میں بیٹھ کر لطیف آباد کا دورہ کر چکے ہیں، اور وہ شہر کے تمام علاقوں سے بخوبی واقف ہیں، انہوں نے کہا کہ آٹو بھان روڈ پر تجاوزات میں شامل آٹھ منزلہ عمارتوں کو بھی ہٹا دیا گیا ہے اور باقی علاقوں میں تجاوزات ہٹانے کے لئے بھی قانونی کارروائی کی جائے گی، وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ حیدرآباد انتظامیہ مخدوش عمارتوں کو فوری طور خالی کرائے۔وزیر اعلی نے کہا کہ پی سی بی چیئرمین محسن نقوی سے نیاز اسٹیڈیم کی بحالی پر بات چیت ہو چکی ہے ان شااللہ آئندہ سال حیدرآباد میں پی ایس ایل میچز کرائے جائیں گے، ستمبر میں ایشین چیمپئن شپ کے میچز کراچی اور حیدرآباد میں ہوں گے جن میں 6 ممالک کی ٹیمیں شریک ہوں گی، ڈی پارک کا افتتاح اگست میں کیا جائے گا، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ حیدرآباد صوبہ سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے، جو پیپلز پارٹی کی حکومت اور قیادت کی اولین ترجیات میں شامل ہے، وسائل محدود ہونے کے باجود خدمت میں کمی نہیں کی جائے گی۔ عوامی مفاد کے تمام منصوبے بروقت اور شفاف طریقے سے مکمل کئے جائیں گے۔