لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء)چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی رانا محمد قاسم نون نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کا قومی کاز ہے،کشمیر کے بغیر پاکستان ادھورا ہے،مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن کا قیام نا ممکن ہے،اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کا موقف جاندار انداز میں پیش کرنے پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،مقبوضہ کشمیر کے انجینئرڈ الیکشن کے باوجود مودی اور بی جے پی کو بد ترین شکست ہوئی ،جلد کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریجنل انفارمیشن آفس پی آئی ڈی لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے،ہندوستانی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں،بھارت مظالم کے ذریعے مظلوم کشمیروں کو حق خود ارادیت سے محروم کرنا چاہتا ہے جس میں وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہو گا، بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور پاکستان کشمیریوں کا دل ہے،کشمیر مذہبی، اخلاقی، سیاسی اور جغرافیائی لحاظ سے پاکستان سے مطابقت رکھتا ہے،جموں و کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور رہیگا کیونکہ پاکستان کشمیر کے بغیر ادھورا ہے۔
(جاری ہے)
چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں ڈیموگرافک انجینئرنگ کر رہا ہے تاکہ مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جاسکے لیکن کشمیر اور پاکستان کو جدا نہیں کیا جا سکتا،حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن کشمیر کاز زندہ رہتا ہے، کوئی بھی مسئلہ کشمیر کو پس پشت نہیں ڈال سکتا،پاکستانی قوم اس مسئلہ پر تمام سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر یکجا ہے،حکومت نے عالمی برادری کو باور کر ا دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے اس کو حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن و استحکام قائم نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل370اور35اے کے بعد سے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سلسلہ روز بروز بڑھ رہا ہے،غزہ اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لحاظ سے مماثلت رکھتے ہیں۔ کشمیری حریت رہنمائوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی،پوری قوم سید علی گیلانی،شبیر احمد شاہ،یاسین ملک و دیگر رہنمائوں کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کرتی ہے، عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر اور غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا فوری نوٹس لینا چاہیئے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جانا چاہئے۔
چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہاکہ حریت قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو بدترین صعوبتوں کا سامنا کر رہی ہے۔شبیرشاہ، یاسین ملک سمیت دیگر حریت قیادت سلاخوں کے پیچھے ہے،بین الاقوامی برداری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حریت قائدین کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کے لیے اپنا کردارادا کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھی،اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کا موقف جاندار انداز میں پیش کرنے پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،کشمیر کمیٹی کے وفد نے حال ہی میں برطانیہ کا دورہ کیا،جس میں پاکستانی و کشمیری کمیونٹی، برطانوی ہائوس آف لارڈز اور کانگریس سے ملاقاتیں کیں،ان ملاقاتوں میں کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کیا گیا۔
رانا قاسم نون نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان نے اس واقعے کی غیرجانبدارانہ انکوائری کی پیشکش کی مگر بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا اور جنگ کو ترجیح دی،جس میں مودی حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا،پاکستانی فورسز نے بھارتی جارحیت کا جس انداز سے جواب دیا ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں،اس عظیم فتح پر پوری پاکستانی قوم اورعالمی برادری نے وزیراعظم محمد شہباز شریف ،فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر اور افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کیا،پاکستان کی مسلح افواج نی10 مئی کو جس طرح بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہم سمجھتے ہیں کہ اس دن پاکستان نے دوبارہ جنم لیا اور بھارت کو بتایا کہ اب یہ پرانا پاکستان نہیں ہے،پاکستانی قوم نے بھی جس انداز سے اپنی افواج کا ساتھ دیا آج دنیا ان کو قدر کی نگاہ دیکھ رہی ہے،ہم نے بین الاقوامی برادری پر واضح کر دیا کہ پاکستان کبھی اپنی خود مختاری و سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کرے گا،دنیا حیران ہے کہ کیسے مشرقی ٹیکنالوجی ویسٹرن ٹیکنالوجی پر حاوی ہو گئی، ہماری فورسز نے ذمہ داری کے ساتھ بھرپور جواب دیا جس کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے،آج بیرون ملک پاکستانی اور کشمیریوں کے حوصلے پہلے سے زیادہ بلند ہیں،پاکستان کے سبز پاسپورٹ کو ایئرپورٹس پر عزت مل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بین الاقوامی برادری پر واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر ایک علاقائی اور دوطرفہ مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اور اس کو حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن و استحکام نہیں آ سکتا،جنگ بندی مستقل حل نہیں،جب تک بنیادی مسئلہ کشمیر کو حل نہ کیا جائے،ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے کشمیر کے مسئلہ کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان اس تنازعہ کو پاکستانی میڈیا نے حقائق پر مبنی شاندار انداز میں پیش کیا جبکہ بھارتی میڈیا نے جس غیر ذمہ دارانہ اور من گھڑت رپورٹنگ کا مظاہرہ کیا اس پر آج اس کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں،ہماری80سی90ہزار لوگ اس جنگ میں شہید ہوئے اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان ہوا،آج بھارت دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے اور بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا شکار ہے۔
انہوں نے بلوچستان میں جاری شرپسند سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ فتنہ و فساد کے ماہر لوگ بلوچستان میں متحرک ہیں،ہمارے جوان شہید ہو رہے ہیں،بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کا ذمہ دار بھارت اور مودی سرکار ہیں،ہم نے دنیا کو خطہ میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بارے آگاہ کیا ہے۔