پاک بھارت جنگ میں ہماری انٹیلیجنس ایجنسیز نے ناقابل فراموش کردار ادا کیا ،وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی

اتوار 17 اگست 2025 21:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2025ء) وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پاکستان کی آرمی، ایئر فورس اور نیوی کے افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے دوران ہماری انٹیلیجنس ایجنسیز نے ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے۔ وہ اتوار کو ایوان اقبال میں پروفیسر وارث میر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام ’’بھارت پر پاکستان کی عسکری اور سفارتی فتوحات کے عالمی اثرات‘‘کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ میں پاک بھارت جنگ میں بہت واقعات کا عینی شاہد ہوں، انٹیلیجنس ایجنسیز کی بدولت بھارت کی ہر چیز ہمارے اداروں کے پاس وقت سے بہت پہلے آ جاتی تھی ،جب وہ کوئی پلاننگ کرتے تھے یا جب ان کے جہاز اڑتے تھے، ہماری ایجنسیز ان تک رسائی حاصل کر لیتی تھیں۔

(جاری ہے)

ہماری انٹیلیجنس ایجنسیز کے افسران خاموش مجاہد ہیں اور ان کا کردار اس جنگ میں انتہائی اہم رہا ہے ۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہمارے پاس بھارت کی ایک ایک چیز ، ان کے ایک ایک فیصلے اور ایک ایک پیپر ایڈوانس میں پہنچا ہوتا تھا۔ اس کے بعد جب ان کے جہاز گر گئے تو فیصلہ ہوا کہ جب تک ثبوت نہیں ہوگا ہم اعلان نہیں کریں گے کہ ہم نے اتنے جہاز گرائے ۔ ہمیں فیلڈ میں شواہد چاہیےتھے اور یقین کریں کہ منٹوں میں شواہد ہمارے پاس تھے ۔ بھارت کے گرائے گئے 6 جہازوں کی ہمارے پاس ویڈیوز موجود ہیں۔

میں ان پس پردہ مجاہدوں کو آج سب سے زیادہ خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا کیونکہ ان کا ذکر سب سے کم ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اللہ تعالی کی غیبی مدد بھی حاصل رہی۔ بھارت نے ہماری ایک بیس پر 7 میزائل فائر کیے اور وہ ہماری بڑی اہم بیس تھی اور جب میزائل فائر ہوئے تو ہمیں پتہ چل گیا کہ یہ میزائل پاکستان کی طرف آ رہے ہیں اور ہمیں اندازہ ہو گیا کہ میزائل کس بیس کی طرف جا رہے ہیں تو سارے لوگ پریشان ہوئے کہ اس بیس پر تو ہمارے قیمتی اثاثے ہیں ۔

آپ یقین مانیں کہ ان 7 میزائلوں میں سے ایک بھی میزائل بیس کے اندر جا کے نہیں گرا ۔کچھ پہلے گر گئے اور کچھ بیس کے باہر گر گئے ، کچھ سائیڈ پر گر گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش تھی کہ کسی بھی طریقے سے بھارت کو یہ موقع نہ دیں کہ وہ ڈرامہ کر سکے ۔ جو ہم نے بھارت کی فوجی تنصیبات پر میزائل فائر کیے وہ آبادی کے قریب تھیں۔ خدشہ تھا کہ سویلین پر میزائل نہ گریں۔

اللہ تعالیٰ کی غیبی مدد سے وہ میزائل بھارت کے اس علاقے میں سب سے بڑے آئل سٹوریج ڈپو پر گرے اور وہ تباہ ہوا۔ دونوں واقعات میں اللہ تعالی نے ہماری مدد کی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بھارت نے نور خان سمیت ائیر بیسز پر بھی حملہ کیا ۔ہمارا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ صرف ایک بیس پر ہمارے جوان شہید ہوئے۔ یہ ساری کی ساری اللہ تعالی کی مدد تھی ۔

جس کی وجہ سے ہمیں یہ غیر معمولی کامیابی ملی۔ ایک شخص اگر پختہ عزم کرے اور یقین کے ساتھ اور ایمان کے ساتھ فیصلے کرے تو میں یہ گواہی سے کہہ سکتا ہوں کہ اللہ تعالی مدد بھی کرتے ہیں ۔ جنگ کے دوران فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے جرات اور بہادری سے لیڈ کیا ۔ سعودی گورنمنٹ کا ایک وفد جنگ کے دنوں میں پاکستان آیا ، ملاقات میں وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل بھی تھے ، ڈپٹی پرائم منسٹر بھی تھے اور میں بھی تھا ۔

یہ وفد بھارت سے پاکستان آیا تھا اور وہ صلح کی بات کر رہے تھے۔ فیلڈ مارشل نے وفد کو کہا کہ یہ انڈیا ایک شائنگ مرسیڈیز کی طرح ہے لیکن ہم ایک ڈمپر ٹرک کی طرح ہیں جو بھرا ہوا ہے پتھروں سے اور باقی چیزوں سے ، اب آپ اندازہ لگالیں کہ جب اس کی ٹکر ہوگی تو اس مرسیڈیز کا کیا حال ہوگا ،جس پر وفد کے ارکان کچھ نہیں بولے۔محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا کہ پاکستان کی آرمی، ایئر فورس اور نیوی نے یکساں حکمت عملی ترتیب دی اور ایک سٹریٹجی کے تحت جنگ لڑی۔

دوسری طرف انڈین ایئر فورس چیف مودی سے علیحدہ مل رہا تھا ، ان کا آرمی چیف مودی سے علیحدہ مل رہا تھا اور ان کا نیول چیف علیحدہ مل رہا تھا ، ان کی ایئر فورس اور آرمی کے پوائنٹ آف ویو آپس میں بالکل مختلف تھےاور وہ اتنے آپس میں سپلٹ تھے جس کا رزلٹ انہوں نے خود دیکھ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام لوگ مودی کا نام لیتے ہیں کہ مودی جو ہے وہ اس ساری چیز کے پیچھے ہے ، میں آپ کو دو کریکٹرز بتانا چاہتا ہوں جو اصل میں انڈین حکومت کو چلا رہے ہیں اور اس سارے ڈرامے کے پیچھے ہیں ، ایک اجیت دو ول اور دوسرا امیت شاہ ہیں۔

یہ دو وہ لوگ ہیں جو اصل میں اس پورے ڈرامے کے پیچھے تھے اور یہ دو کریکٹر انڈیا کو بھی لے ڈوبیں گے اور مودی کو بھی لے ڈوبیں گے اور آپ دیکھیں گے کہ آنے والے وقت میں کہ یہ کس تباہی کے دہانے پہنچ گئے ہیں۔دوسری طرف ہماری سیاسی جماعتیں اکٹھی تھیں کہ ان میں کوئی فرق نہیں تھا۔ چاہے وہ وزیر اعظم ہوں ، کوئی جماعت ہو، مولانا فضل الرحمن یا چاہے کوئی بھی پارٹی ہو ۔

سب اکٹھے تھے۔ آپس میں رابطے اور ایک دوسرے کی سپورٹ میں تھے ۔ بھارتی وفد نے امریکہ جا کر لابنگ کی ناکام کوشش کی لیکن ہمارے پیپلز پارٹی کے چیئرمین ان پر بھاری تھے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بھارت کھلے عام پاکستان خصوصا ًبلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے ۔ 9/11 سے لے کر اب تک دہشتگردی کا سب سے زیادہ فائدہ بھارت نے اٹھایا ہے۔ اس جنگ کو استعمال کر کے بھارت نے کشمیریوں کو دبایا اور کشمیری عوام کی سیاسی تحریک کو دہشت گردی کی تحریک میں بدلنے کی ناکام کوشش کی۔

بھارت کے حملے کے بعد پاکستان پر جواب نہ دینے کے لیے بہت زیادہ دباؤ تھا لیکن اس کے باوجود وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل دونوں کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے وہ سارا پریشر برداشت کیا اور اس کے بعد انڈیا کو منہ توڑ جواب دیا۔ سیمینار سے چئیرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی اور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے بھی خطاب کیا۔