Live Updates

حکومت ،(ن)لیگ کسی کو بائی پاس کریگی نہ ہی کسی کو بائی پاس کرنیکی اجازت دے گی ،جو بات ہوگی سرعام ہوگی‘ رانا ثنا اللہ

ہفتہ 23 اگست 2025 22:44

حکومت ،(ن)لیگ کسی کو بائی پاس کریگی نہ ہی کسی کو بائی پاس کرنیکی اجازت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2025ء)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ جب تک ٹیبل پر نہیں بیٹھیں گے اس وقت تک معاملہ حل نہیں ہوگا، میثاق استحکام پاکستان پر بات ہوکر اسے منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے، سہیل وڑائچ نے اپنے تجسس پر کالم چھاپا تو اس حد تک تو بات درست تھی لیکن جب اس پر وی لاگ پوڈ کاسٹ سے بات بڑھائی گئی ، جب سہیل وڑائچ نے ووسرا اور تیسرا کالم لکھا تو شاید پھر ادارے نے افورڈ نہیں کیا اور اس پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے مختصر مگر جامع بیان دیا ، سہیل وڑائچ کے خلاف کارروائی کے حوالے سے کوئی غور نہیں ہو رہا اور نہ ہونی چاہیے ،9مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی معاملات بہتر کرسکتی تھی لیکن جب آپ کسی کے گھر کو آگ لگائیں اوریہ بھی کہیں گے آپ نے خود آگ لگائی ہے تو پھراس کے نتائج توہونے تھے ، ستائیسویں ترمیم اور نئے صوبوں کے قیام کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہو رہی ۔

(جاری ہے)

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ سینیٹ کے ضمنی انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے ہیں، ہم نے پی ٹی آئی کے امیدوار پرکوئی اعتراض نہیں اٹھایا اور اب نو ستمبر کوپنجاب اسمبلی میں ووٹنگ کے ذریعے جمہوری عمل آگے بڑھے گا ۔ انہوںنے کہا کہ کیا پانچ اگست سے پہلے پی ٹی آئی کے لوگوں نے نہیںکہا تھاکہ ہم نے باہر نکلنا ، ہم اپنی تحریک کو عروج پر لے کر جائیں گے ، اگر اس کے بعد جلائو گھیرائو ہوتا تو لوگوں کو باہر نکلنے اور تحریک کو عروج پرلے جانے کی ترغیب دینے والوں پر ذمہ داری عائد نہیں ہونی تھی ، نو مئی کو لاہور ہو، بنوں، میانوالی ،فیصل آباد،پشاور کیا ہر جگہ لوگوں کی ایک ہی طرف سمت نہیںتھی ، اب یہ کہتے ہیں کہ ہمیں اس کا پتہ ہی نہیں تھا اور ہمارا کوئی قصور ہی نہیں ہے،کیا اس کی کوئی ترغیب نہیں دی گئی تھی ،کیا اس کی ذہن سازی نہیں ہوئی تھی پی ٹی آئی کی پہلی صف اور دوسری صف کی لیڈرشپ، سب کے سب یہ بات کہہ رہے تھے کہ خان ہے تو پاکستان ہے،خان کو گرفتار کیا تو یہ ہماری ریڈ لائن ہوگی۔

یہ بیانیہ کئی ماہ تک چلتا رہا ہے، لوگوں کو ترغیب دی جاتی رہی ہے کہ اگر خان کو گرفتار کیا گیا تو آپ نے فلاں جگہ پر احتجاج کرنا ہیاور پھر وہی ہوا، گھروں کو آگ لگائی گئی ہے، حملے ہوئے ، ایئر بیس پر حملہ ہوا ،شہدا ء کی یادگاروں پر ڈنڈے برسائے گئے ، سب لوگوں کی ویڈیوز موجود ہیں اور وہ وہاں نظر آرہے ہیں، اب یہ کیسے کہہ رہے ہیں کہ پتہ نہیں یہ سب کچھ کون کرگیا ہے۔

سب کے سب پی ٹی آئی کے ورکرز تھے۔ پی ٹی آئی کے لیڈرز کو چاہیے تھا کہ اگر ایسے واقعات رونما ہوگئے تھے تو ایک سیاسی جماعت کے طور پر اس کی ذمہ داری قبول کرتے اور ندامت اور معذرت کا اظہار کرتے،اس سے معاملات نہ بگڑتے اور بہتری کی طرف جاتے لیکن جب آپ کام کرکے انکار کریں گے، کسی کے گھر کو آگ لگا کر کہیں گے کہ انہوں نے خود لگائی ہے تو پھر اس کے نتائج نکلیں گے، یہ نتائج 2 سال بعد آ رہے ہیں، 2 سال کا وقت بہت زیادہ تھا، اس میں معاملات بہتر کیے جاسکتے تھے۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ موجودہ حکومت یا پاکستان مسلم لیگ (ن)کسی کو بائی پاس کرے گی نہ ہی کسی کو بائی پاس کرنے کی اجازت دے گی جو بات ہوگی سرعام ہوگی،میڈیا اور لوگوں کے سامنے ہوگی، جس روز وزیراعظم نے میثاق استحکام پاکستان کی بات کی ہے، سارے لوگ وہاں بیٹھے ہوئے تھے، ساری قیادت وہاں موجود تھی۔انہوں نے کہا میری یہ سوچ تھی کہ عمران خان جیل میں ایک دن بھی نہیں گزار سکیں گے کیونکہ مجھے اس قسم کی معلومات بھی تھیں، سب ہی لوگ یہ بات کہتے تھے لیکن میرا خیال ہے کہ جس چیز کی وجہ سے وہ جیل میں وقت نہیں گزار سکتے تھے شاید اس سے پہلے ہی انہوںنے اس سے جان چھڑا لی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جیل میں وقت ٹھیک گزارا ہے،عمران خان کو جیل میں جن سہولیات کا استحقاق ہے، وہ مل رہی ہیں۔انہوںنے 27 ویں ترمیم اور ملک میں نئے صوبوں کے قیام کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ، جب میڈیا کے پاس کوئی خبریں نہیں ہوتیں تو پھر اس طرح کی خبریں چلائی جاتی ہیں۔ انہوںنے پی ٹی آئی کی گرفتاریوں کے حوالے سے کہا کہ گرفتاریوں عدالتی فیصلوں کا مذاکرات اور بات چیت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، جس تفتیشی کے پاس کیس ہوگا یا گرفتاری کرنے والے نے ڈائیلاگ نہیں کرنا ہوتے۔

عدالتوں کا اختیار فیصلہ کرنا ہے اور پی ٹی آئی کو اپیل کا اختیار ہے، اگر عدالت سے ریلیف ملتا ہے تو آپ تعریف کرتے ہیں لیکن اگر خلاف فیصلہ آئے تو تنقید قانونی آئینی حدود میں رکھیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات