معرکہ حق میں کامیابی ، پاکستان کا ابھرتا ہوا عالمی تشخص اور سفارتی فتوحات

پیر 1 ستمبر 2025 21:40

اسلام آباد/بیجنگ/واشنگٹن/انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 ستمبر2025ء) پاکستان نے معرکہ حق میں شاندار عسکری اور سفارتی کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے نہ صرف دشمن کی بلااشتعال جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا بلکہ عالمی سطح پر خود کو ایک ذمہ دار، امن دوست اور علاقائی استحکام کے ضامن ملک کے طور پر منوا لیا۔ معرکہ حق میں پاکستان کی عسکری قوت، پیشہ ورانہ مہارت اور دفاعی حکمت عملی نے پاکستان کو ناقابلِ تسخیر قوت کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا۔

خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار ایک ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ پاکستان کی عسکری قیادت، خصوصاً فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے دو اہم دورہ جات کے دوران واشنگٹن میں ان کے اعزاز میں خصوصی استقبالیہ دیے گئے۔

(جاری ہے)

پاکستان اور امریکہ کے درمیان تیل کے ذخائر کی ترقی پر تاریخی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ پاکستان ایک امن پسند اور قابلِ اعتماد شراکت دار ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کے متعدد ممالک کے کامیاب دوروں، جن میں ترکی، ایران، آذربائیجان، تاجکستان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اور چین شامل ہیں، نے پاکستان کے سفارتی نقشے کو مزید وسعت دی۔ تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت، ترک صدر سے ملاقات اور دیگر رہنماؤں سے بات چیت پاکستان کی فعال سفارت کاری کا مظہر ہے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے کابل بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کے دورے بھی پاکستان کے لیے دو طرفہ تعلقات میں نئی راہیں کھولنے کا سبب بنے۔

بنگلہ دیش کا یہ دورہ 2012 کے بعد کسی بھی پاکستانی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ تھا، جسے تاریخی اور نتیجہ خیز قرار دیا جا رہا ہے۔ سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی امریکہ، برطانیہ، اور یورپ میں پاکستان کے مؤقف کو مؤثر انداز میں اجاگر کیا۔ بھارتی پروپیگنڈے کو بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بے نقاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کے امن بیانیے کو کامیابی سے پیش کیا۔

جون 2025 میں پاکستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے منسلک دو اہم کمیٹیوں میں کلیدی عہدے دیے گئے یہ اقدام پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کی مضبوطی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔پاکستان کی ترجیحی سفارت کاری اور عسکری بصیرت نے بھارت کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کروانے کی کوششوں کو ناکامی سے دوچار کیا۔مشترکہ حکومتی و عسکری قیادت کا کہنا ہے کہ ہم امن کے داعی، لیکن دفاع میں ہر حد تک جانے والے ہیں۔ پاکستان ایک ذمہ دار، خودمختار اور علاقائی استحکام کی ضمانت دینے والا ملک ہے۔