Live Updates

پاکستان ایس سی او کے فریم ورک کے تحت خطے میں امن، معاشی رابطے اور کثیرالجہتی تعاون کو آگے بڑھانے کے عزم پر کاربند ہے،ترجمان دفتر خارجہ

جمعہ 5 ستمبر 2025 22:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2025ء) پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے فریم ورک کے تحت خطے میں امن، معاشی رابطے اور کثیرالجہتی تعاون کو آگے بڑھانے کے عزم پر سختی سے کاربند ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے حالیہ دورہ چین کے دوران 31 اگست سے یکم ستمبر تک تیانجن میں ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ (سی ایچ ایس) اور ایس سی او سی ایچ ایس پلس اجلاسوں میں شرکت کی،وزیراعظم شہبازشریف نے چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر دورے کے دوران ایس سی او رکن ممالک اور خطے کے کلیدی رہنماؤں کے ساتھ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں، وزیراعظم شہباز شریف نے جنوبی ایشیا میں طویل عرصے سے جاری تنازعات کو حل کرنے کے لئے جامع اور ٹھوس مکالمے کی ضرورت پر زور دیا، تمام قسم کی دہشت گردی، بشمول ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کی سختی سے مذمت کی جبکہ سانحہ جعفر ایکسپریس ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں غیر ملک کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت پیش کئے، غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے اسے "غیر انسانی" قرار دیا اور فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا، ایس سی او رکن ملک ایران پر حالیہ حملے کی بھی مذمت کی۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے جمعہ کو اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں وزیراعظم کے دورہ چین کی تفصیلات شیئر کیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے فورم پر خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے ساتھ معنی خیز مصروفیت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام پورے ایس سی او خطے کی ترقی کو کمزور کرتا ہے، وزیراعظم نے علاقائی رابطے اور معاشی انضمام کی اہمیت بھی اجاگر کی اور پاکستان کے سٹریٹجک جغرافیائی محل وقوع کو ایس سی او کے لئے تجارت اور ٹرانزٹ حب کے طور پر ممکنہ مرکز کے طور پر پیش کیا۔

انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے تحت علاقائی انضمام کی بنیاد قرار دیا۔ ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نے اجلاس کے موقع پر چین، روس، ترکیہ، ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کے صدور کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں اور بات چیت میں سیاسی، معاشی، تجارتی، توانائی اور دفاعی تعاون کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

قابل ذکر بات یہ کہ وزیراعظم نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کو آرمینیا کے ساتھ تاریخی امن معاہدے پر دستخط پر مبارکباد دی جسے جنوبی قفقاز میں امن کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔ صدر شی جن پنگ کے ساتھ اپنی ملاقات میں وزیراعظم نے چین کی علاقائی سالمیت کے لئے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کی توثیق کی اور معاشی ترقی میں ان کی کامیابیوں کی تعریف کی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے ساتھ گفتگو میں ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے اور صدر شی جن پنگ کی کثیرالجہتی اقدامات، بشمول عالمی سلامتی ، ترقی اور خوشحالی کے اقدامات کی حمایت پر توجہ مرکوز کی گئی۔ وزیر اعظم نے پاکستان-چین بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی )سرمایہ کاری کانفرنس سے بھی خطاب کیا جس میں 800 سے زائد کمپنیوں نے شرکت کی جہاں انہوں نے زراعت، کان کنی، آئی ٹی، ٹیکسٹائل اور صنعتی ترقی کو مستقبل کے تعاون کے لئے کلیدی شعبے کے طور پر نشاندہی کی۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چین کی فتح کی 80 ویں سالگرہ کی تقریب میں بھی شرکت کی جہاں انہوں نے دوسرے عالمی رہنماؤں کے ساتھ مل کر دوسری عالمی جنگ میں فتح یابی کا جشن منایا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے دیگر سفارتی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آرمینیا نے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور آرمینیا کے وزیر خارجہ آرارات میرزویان کے درمیان ملاقات کے دوران باقاعدہ طور پر سفارتی تعلقات کے قیام کے اعلامیہ پر دستخط کئے۔

دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے لئے اپنی وابستگی کا اظہار کیا اور معیشت، تعلیم، سیاحت اور ثقافت میں تعاون پر بات چیت کی۔ انہوں نے اعلیٰ سطحی تبادلہ خیال کی مزید تفصیلات شیئر کیں۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے جرمنی اور یورپی یونین کے وزراء خارجہ کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کئے، دونوں نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاری پر یکجہتی کا اظہار کیا۔

بات چیت میں موسمیاتی کارروائی، لچک، تعمیر اور پائیدار بحالی پر توجہ مرکوز کی گئی جبکہ یورپی یونین نے پاکستان کی امدادی کوششوں کی حمایت کی توثیق کی۔ وزیر خارجہ نے افغانستان میں حالیہ زلزلے کے بعد تعزیت کا اظہار کیا اور پاکستان کی طرف سے تعاون کی پیشکش کا اعادہ کیا۔سائنسی ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ یورپین کونسل فار نیوکلیئر ریسرچ (سرن) کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے 24-28 اگست تک پاکستان کا دورہ کیا تاکہ ایسوسی ایٹ رکن کے طور پر پاکستان کے کردار کا جائزہ لے سکے۔

وفد نے پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن (پی اے سی سی) کے اہلکاروں سے ملاقات کی اور مختلف سائنسی اداروں کا دورہ کیا۔ غزہ میں حالیہ صورتحال بارے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے خان یونس کے ناصر ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے کی مذمت کی جس کے نتیجے میں 21 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں چار صحافی اور ایک ریسکیو ورکر شامل تھا۔ انہوں نے اس حملے کو بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور فوری جوابدہی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لئے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں اسرائیل کی طرف سے مزید جارحیت کو روکنے کے لئے اقدامات کرے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات