Live Updates

کراچی میں سیلابی صورتحال، ملیر اور لیاری کی ندیاں دریاؤں میں تبدیل، اسکولوں میں تعطیل، فوج طلب

بدھ 10 ستمبر 2025 16:42

کراچی میں سیلابی صورتحال، ملیر اور لیاری کی ندیاں دریاؤں میں تبدیل، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء) صوبائی دارالحکومت کراچی میں گزشتہ دو روز کے دوران وقفے وقفے سے مسلسل بارش نے تباہی مچا دی، ملیر اور لیاری کی ندیاں دریاؤں میں تبدیل ہوگئیں، نشیبی علاقے ڈوب گئے، میئر کی درخواست پر چیف سیکرٹری سندھ نے فوج طب کرلی، شہر کے بعض علاقوں میں سیلابی صورتحال کے باعث ریسکیو 1122، پاک فوج اور رینجرز کی ٹیموں نے سیکڑوں شہریوں کو ریسکیو کیا۔

تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا، مسلسل بارش کے باعث کراچی کے ڈیم اوور فلو ہوگئے، جس کے باعث پانی سعدی ٹاؤن سمیت اسکیم 33 کے متعدد رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا۔ملیر، ایم نائن، سہراب گوٹھ، خمیسو گوٹھ، لیاری ندی، ملیر ندی، مچھر کالونی سمیت دیگر علاقے ڈوب گئے، ملیر اور لیاری کی ندی میں پانی کی سطح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، قریبی آبادیوں میں پانی داخل ہونے سے شہری نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

(جاری ہے)

تھڈو ڈیم کی سطح گنجائش سے زیادہ ہونے پر قریبی علاقے ڈوب گئے، پانی کا ریلا ہائی روف، رکشے اور موٹر سائیکل کو بہا لے گیا، تھڈو ڈیم کا پانی موٹروے ایم نائن پر بھی آگیاجس کی وجہ سے کئی مقامات پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی، جسے بعد ازاں کئی گھنٹے بعد بحال کیا گیا۔ڈیم سے آنے والے منہ زور ریلوں سے ملیر اور لیاری کی ندیوں میں بھی طغیانی کی صورت حال دیکھی گئی ، ملیر ندی میں پانی کی سطح بہت زیادہ بلند ہونے پر کورنگی میں ایک جانب کازوے اور دوسری جانب ڈیفنس سے کراسنگ جانے والا راستہ بند کر دیا گیا،گڈاپ میں سپر ہائی وے سے تھڈو ڈیم جانے والی سڑک فقیرہ چوک سے بند کر دی گئی، خمیسو گوٹھ، جوکھیو گوٹھ بھی زیر آب آگئے، بکرا پیڑی سے میمن گوٹھ آنکھوں کے ہسپتال جانے والا راستہ بھی بند کر دیا گیا۔

تھڈو ڈیم کے پانی نے سعدی ٹاؤن اور اطراف کے علاقوں کو بھی ڈبودیا، سپرہائی وے پر کاٹھور میں مول ڈیم سے پانی کا ریلا متصل آبادیوں میں داخل ہوگیا،لیاری ندی میں طغیانی کے باعث مچھر کالونی اور دھوبی گاٹ زیر آب آگئے، نشتر بستی، عیسیٰ نگری اور لاسی پاڑہ میں بھی صورتحال ابتر ہے۔2 روز سے جاری بارشوں سے حب ڈیم بھرنے لگا ہے، حب ڈیم میں پانی کی سطح میں 2 فٹ کا اضافہ دیکھنے میں آیا ، حب ڈیم میں پانی کی گنجائش 339 فٹ ہے، حب ڈیم میں پانی کی سطح 335 فٹ تک پہنچ گیا ہے،حب ڈیم بھرنے میں 4 فٹ کی گنجائش رہ گئی، حب ڈیم میں سیلابی ریلے داخل ہونے سے پانی سطح مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔

ترجمان ریسکیو کے مطابق سعدی ٹاؤن اور اطراف کے علاقوں میں پانی جمع ہونے کے باعث لوگوں کے پھنسنے کی اطلاع ملی, ریسکیو ٹیم نے پاک فوج کے ہمراہ مجموعی طور پر 11 افراد کو ریسکیو کیا، جن میں 2 مرد، 3 خواتین اور 6 بچے شامل تھے،شہریوں کو سعدی ٹاؤن کے قریب سوسائٹی سے ریسکیو کر کے محفوظ مامات پر پہنچایا گیا۔شہر میں مسلسل بارش کے باعث ملیر، ایم نائن، سہراب گوٹھ، خمیسو گوٹھ، لیاری ندی، ملیر ندی، مچھر کالونی سمیت متاثرہ علاقوں میں پاکستان رینجرز کے اہلکاروں نے بھی ریسکو آپریشن میں حصہ لیا، رینجرز اہلکار ضلعی انتظامیہ اور ریسیکو اداروں کے ساتھ مل کر امدادی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں، رینجرز کے افسران اور اہلکار مکمل الرٹ رہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے مزید موسلا دھار اور تیز بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے، سسٹم 8 سے 9 گھنٹے میں ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل ہوجائے گا، جو 11 ستمبر کو بلوچستان کے ساحل پر پہنچ کر ختم ہونے کا امکان ہے۔میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔انہوں نے ملیر ندی میں پانی کے بہاؤ کو خطرناک قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہاں اتنا پریشر پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے رات بھر شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور بتایا کہ چیف سیکریٹری کے ذریعے پاک فوج سے مدد کی درخواست کی ہے، پاک فوج کے دستے بھی موقع پر پہنچے۔مرتضیٰ وہاب ایم نائن موٹروے پر شہباز گوٹھ بھی گئے، انہوں نے کہا کہ ریسکیو 1122 اور پی ڈی ایم اے ٹیمیں متحرک ہیں، پانی کا لیول دو گھنٹے قبل خطرناک حد پر پہنچا، مسلسل کاوشوں سے پانی کا لیول اب نمایاں طور پر کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ لیاری ندی کا دورہ کیا صورتحال وہاں بھی بہتر ہے، حالات بتدریج بہتری کی طرف جا رہے ہیں، مسائل کے حل کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔مرتضیٰ وہاب کے مطابق موٹروے بند کرنے کا مقصد شہری جانوں کو نقصان سے بچانا ہے، چند گھنٹوں میں پانی کی سطح مزید کم ہونے کی امید ہے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اب تک 200 سے زائد افراد کو ریسکیو کرچکے ہیں، اپنی زندگی میں اتنا پانی لیاری ندی میں نہیں دیکھا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تھڈو ڈیم کے پانی کے بہاؤ پر مسلسل نظر رکھنے اور عوام کو صورتحال سے مسلسل آگاہ رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر خمیسو جوکیو گوٹھ اور ملیر میں ریسکیو آپریشن کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئیجس میں بتایا گیا کہ تھڈو ڈیم کے اسپل وے سے پانی کے ریلے میں ایک گاڑی بہہ گئی تھی، جس میں سوار 4 افراد کو بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

کمشنر کراچی نے واقعے کی رپورٹ چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ کو پیش کردی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ کو 4 افراد کی کامیاب ریسکیو کی تفصیلات فراہم کردی گئیں، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھڈو ڈیم کے پانی کے بہاؤ پر مسلسل نظر رکھی جائے، عوام کو صورتحال سے مسلسل آگاہ رکھا جائے تاکہ مزید کسی پریشانی یا نقصان سے بچا جاسکے۔وزیراعلیٰ کی ہدایت پر رکن قومی اسمبلی جام کریم، رکن سندھ اسمبلی سلیم بلوچ بھی جائے وقوع پر موجود تھے۔

کراچی میں بارش کے پیش نظر اسکولوں میں چھٹی کا اعلان کردیا گیا، کمشنر کراچی نے بتایا کہ شہر میں تمام تعلیمی ادارے بند رہے، اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔قبل ازیں پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی جانب سے رات گئے بارش کے بعد سیلابی صورتحال کے پیش نظر حکومتی اعلان سے قبل ہی اسکولز بند رکھنے کا اعلان کر دیا گیا تھا، مختلف نجی اسکولز نے والدین کو اسکول بند ہونے کے حوالے سے واٹس ایپ پر اطلاعات فراہم کردی تھیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات