Live Updates

وزیراعظم نے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ، آئندہ مون سون کی ابھی سے تیاریاں شروع کرنا ہوں گی، ڈاکٹر مصدق ملک کی پریس کانفرنس

جمعرات 11 ستمبر 2025 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابط ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا بدل رہی ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ملکوں میں شامل ہے، آئندہ مون سون کی ابھی سے تیاریاں شروع کرنا ہوں گی، بارشوں اور سیلاب سے تقریباً 900 کے قریب افراد جاں بحق ہوئے، سندھ میں سیلاب سے نمٹنے کے لئے پیشگی انتظامات کئے ہیں، تمام اداروں کو مل کر اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے کام کرنا ہو گا۔

جمعرات کو یہاں چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کابینہ اجلاس میں کلائمیٹ چینج کی ایمرجنسی کے ساتھ ساتھ ایگریکلچر کے حوالے سے بھی ایک ایمرجنسی ڈیکلیئر کی جو بروقت ہے، پاکستان واحد ملک نہیں ہے جسے ایمرجنسی کی صورتحال کا سامنا ہے، پوری دنیا بدل رہی ہے اور سب کو اس خواب غفلت سے اٹھنا ہو گا، ایمرجنسی اس طبل بجنے کا اعلان ہے جو اس سال سے شروع ہو کر اگلے سال تک چلے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ ہم ایک ایسا موثر پلان بنائیں گے جس میں اگلے سال آنے والے مون سون یا گلیشیئر پگھلنے سے کم سے کم نقصانات کئے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اگلے 15 دنوں میں 300 دن کا پلان بنا کر لانے کی سخت ہدایت کی ہے جس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی، این ڈی ایم اے، وزارت پانی و بجلی، کمیونیکیشن اور دیگر تمام محکمے شریک ہوں گے، ہمیں ایک ایسا موثر پلان بنانا ہے جس میں ہم اپنے بچوں کی حفاظت اپنے ریسورسز سے کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ فلاحی ادارے اور نجی تنظیمیں بڑھ چڑھ کر کام کر رہی ہیں، سویلین، پاکستان آرمی، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن، عوامی نمائندے، تمام ادارے یکجا اور یکجان ہو کر اپنے بچوں کی حفاظت کی کوشش کر رہے ہیں اس میں بہت نقصان بھی ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کی دوسری لہر پنجند تک پہنچ چکی ہے یا تقریبا ًدو دن میں پہنچ جائے گی اور اس تمام انفارمیشن کی وجہ سے وہاں سے تقریباً 20 لاکھ سے 25 لاکھ لوگوں کا انخلاء کر کے انہیں حفاظتی مقامات پرمنتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سیلاب متاثرین کے ساتھ ہم سب اکٹھے کھڑے ہیں، پنجاب حکومت، خیبر پختونخوا ، گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں ،آج بھی ہم یک آواز ہیں یک جان ہو کر کھڑے ہیں۔ مصدق ملک نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے 900 سے زائد لوگ شہید ہو چکے ہیں ،ہم سب ان کی مغفرت کے لئے دعا گو ہیں، لواحقین کو اللہ صبر جمیل دے۔انہوں نے کہا مون سون انشاءاللہ اب اگلے چند دنوں میں ختم ہو جائے گا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات