بلاول بھٹو زراری پیپلزپارٹی میں احتساب کا عمل شروع کریں ،شاہد آرائیں

ڈسٹرکٹ ویسٹ میں پارٹی عہدوں کی فروخت وہی کر رہے ہیں جو شہید بی بی کے نام کے اسٹیڈیم کی جگہ بیچ چکے ہیں،رہنما عوام دوست پارٹی

جمعہ 12 ستمبر 2025 17:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2025ء)عوام دوست پارٹی کے صدر شاہد آرائیں اور کراچی رائٹس آرگنائزیشن کے صدر سعید تنولی نے 17رکنی وفد کے ہمراہ جس میں مرید پاٹولی، کلثوم چانڈیو، نعمان، سرور چوہدری، مکرم سلطان، اکبر سوریہ، ساجد جوکھیو، شباننہ کوثر، عندلیب۔ اکرام اللہ، دریہ مہر، عباد اللہ، رحمان جاکھرانی،کامران چاند پوری، غلام مرید سومرو، یامین پٹیل اور سجاد عباسی شامل تھے۔

تفصیلی اظہار خیال کے بعد آصف علی زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو زرداری سے اپیل کی گئی کہ وہ پارٹی میں احتساب کا عمل شروع کریں۔ شاہد آرائیں نے کہا کہ بلاول بھٹو ہوشیار ہو جائیں ۔ پارٹی کا دھڑن تختہ ہو رہا ہے۔ عابد حسین ستی۔ لیاقت آسکانی، ممتاز تنولی، شہزادہ گلفام، جمیل ڈائری، چیئرمین کیماڑی، زمینوں، منشیات، فحاشی کے اڈے اور گٹکا ماوا سمیت تمام کرائم، شراب کی کھلے عام فروخت کے بعد، بے نظیر بھٹو کے نام کا اسٹیڈیم، یو سی آفس، اسکول کی بلڈنگ، یو سی ڈی، نیشنل بنارس، کھوئی والی مارکیٹ، عزیز ملت کے سامنے سیکٹر 14-A، سیکٹر دس، بنارس ٹکونہ، نالوں پر تعمیرات، مساجد پر انکے احاطے پر قبضوں، دکانوں کی تعمیر، تاجر انڈسٹری کے ساتھ ملکر علی گڑھ، اور مختلف مارکیٹوں امام بارگاہوں پر قبضے الطاف نگر پر قبضوں سمیت ہر قسم کی جعلسازیاں کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ ویسٹ میں پارٹی عہدوں کی فروخت وہی کر رہے ہیں جو آپکی والدہ کے نام کا اسٹیڈیم کی جگہ بیچ چکے ہیں۔بلدیہ کراچی اورنگی ٹان کی 192جگہوں کی سپریم کورٹ میں نشاندہی کی جبکہ 92نوٹیفائیڈ کچی آبادیز ہیں جن پر کے ایم سی لیز کی مجاز ہے۔ پلانڈ ایریا پر چائنا کٹنگ 2008-2009میں ہوئی اسکی تفصیل جمع کرادی گئی۔ لیکن میئر ایکشن لینے تو درکنار خالی کرانے کو تیار نہیں۔

چائنا کٹنگ کرانے کے بجائے 192چائنا کٹنگ کو ختم کراکے اسکی اصل حالت میں بحال کرائیں۔22پارکس متعدد گرانڈ کون خالی کرائے گا۔ بیرسٹر صاحب قانون کو کھلونا نہ بنائیں۔جن لوگوں نے لیزیں کیں ان کی وابستگی لندن سے تھیں تو آپ کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ جائز اور قانونی لیزوں کو کس قانون کے تحت منسوخ کرنے کا ڈھونگ کرکے فیصل رضوی اینڈ کمپنی آفاق احمدگروپ سے لوگوں کو بے گھر کرا رہے ہیں۔

رشوت ستانی اتنی ہو رہی ہے کہ کے ایم سی کے 42محکمے، واٹر کارپوریشن کے تمام محکمے پانی کی سپلائی اور ٹینکرز مافیا کے ساتھ ملکر میئر، کرم اللہ وقاصی، پیپلز لیبر یونین، پیپلز پارٹی کے اسلم سموں اینڈ کمپنی بدترین کرپشن کر رہے ہیں۔ فیصل رضوی کو ہر قسم کی کرپشن کی اجازت ہے۔ جو لیب اٹینڈنٹ اور ایم حقیقی کا قاتل دہشت گرد اور امامیہ کا ٹیررسٹ ونگ کا سرغنہ ہے۔

شاہ فیصل میں سنی شیعہ فساد بھی عاصم حسین کے ساتھ ملکر کراتا رہا ہے نام بدل بدل کر ابوالحسن اصفہانی روڈ اور متعدد جگہوں پر قتل کے علاوہ پی پی پی کے ورکرز کے قتل میں بھی ملوث ہے۔ ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ کے ایم سی میں فرقہ وارانہ گینگ بنا کر افضل زیدی فیصل رضوی، سیف عباس، رضا، متعدد افسران اطہر نقوی، زیدی سب ملکر مرتضی وہاب کی ٹیم بنکر بدترین کرپشن اور وصولی کر رہے ہیں۔

عباس رضوی، باہر کے مخصوص افسران جو فیصل رضوی کے دست راست اور کرمنل ہیں اور امریکہ میں وفا پرست گروپ کے ایما پر منی لانڈرنگ، جعلی آکشن، جعلسازیاں کر رہا ہے جبکہ میئر نے اسے سیف پیسیج اور افضل زیدی نے فرار کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اسوقت افضل زیدی ارب پتی ہے۔ فیصل رضوی کی مکمل پارٹنر شپ ہے۔ اینٹی کرپشن کو مکمل خرید لیا گیا ہے۔

قرارداد نمبر 617پڑھے بغیر نقشوں کو کے ڈی اے سے جعلی بنانے کا لیٹر لینے والے شاہنواز، ڈپٹی دائریکٹر، ڈائریکٹر، ڈائریکٹر جنرل، چیئرمین سب کے سودے ہو چکے ہیں۔ مرتضی وہاب اور افضل زیدی دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وزیر اعلی سے انہیں ہٹوا دیں گے۔ 2اکتوبر کی اینٹی کرپشن عدالت میں پیشی سے پہلے گڑ بڑ گٹالوں ریکارڈ میں ہیرا پھیری پرانے افسران کو پھنسانے کی پالیسی کرمنل کرپٹ افضل زیدی نے دی ہے۔

اینٹی کرپشن کے جج نے انصاف نہ کیا اور 544صفحات کی رپورٹ کی ویری فکیشن نہ کرائی تو ہم سندھ ہائی کورٹ اور ضرورت پڑی تو سپریم کورٹ بھی جائیں گے۔ ٹھیکیداروں نے بھی ریکارڈ فراہم کردیا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سے بھی ریکارڈ لے رہے ہیں کلک کرپشن کا ریکارڈ مل گیا ہے۔ دس سال بزنس پاسپورٹ پر مملک سے دہشت گردی کرکے بھاگنے والے فیصل رضوی کے گرد گھیرا تنگ ہورہا ہے۔

حساس اداروں پر افسوس ہے جو فیلڈ مارشل جیسے ایماندار سپریم کمانڈر کے ہوتے ہوئے اینٹی کرپشن اور قاتتل افسران کرپٹ سیاسی ورکرز کے لئے کچھ نہیں کر رہے۔ میئر اور ایم سی اورپی ڈی کی چورنگی گھمانے میں ماموں بن رہے ہیں۔ ایم این اے شاہدہ رحمانی، قادر پٹیل، قادر مندو خیل کے نام سے سب کچھ ہورہا ہے۔ فیصل رضوی نے کے ایم سی کے افسران کو 1992میں اغوا کرکے انکی وفاداریاں تبدیل کرائیں۔

قربان جعفری کو اغوا کرکے پوری بک دستخط کرائی اور جعلی تقرریاں کیں۔ لیکن ادارے خاموش ہیں۔ شاہد آرائیں اور تمام اراکین نے کور کمانڈر اور ڈی جی رینجرز سمیت فیلڈ مارشل سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کراچی کو بچائیں۔ بلاول بھٹو سچے ہیں تو ایکشن لیں۔ ورنہ عوام کے ردعمل سے نہیں بچ سکیں گے۔ اقتدار چھننے میں دیر نہیں لگتی۔