قرضہ سکیم کی ناکامی اور شرم ساری بچنے کیلئے حکومت یوتھ قرضہ سکیم کی شرائط مزید نرم کرنے پر مجبور ، حکومت نوجوانوں کو باصلاحیت اور بااختیار بنانے کی بجائے قرضہ میں جکڑنا چاہتی ہے، گزشتہ چھ ماہ کی کارکردگی صفر جمع صفر ہے،شاہ محمود قریشی

جمعرات 16 جنوری 2014 03:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جنوری۔2013ء )حکومت نے قرضہ سکیم کی ناکامی اور شرم ساری سے بچنے کیلئے یوتھ قرضہ سکیم کی شرائط کو مزید نرم کرنے پر مجبور ہوگئی،جبکہ تحریک انصاف کے رہنماء مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت نوجوانوں کو باصلاحیت اور بااختیار بنانے کی بجائے قرضہ میں جکڑنا چاہتی ہے،حکومت کی گزشتہ چھ ماہ کی کارکردگی صفر جمع صفر ہے ۔

وہ بدھ کو خبر رساں ادارے سے گفتگو کر رہے تھے،انہوں نے کہا کہ حکومت نے غریب عوام کیلئے ابھی تک کچھ نہیں کیا بلکہ ریلیف دینے کی بجائے قرضوں کے بوجھ ،مہنگائی اور توانائی کا بحران کا گفٹ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو خوشحال دیکھنے کی بجائے ان کی بچی کھچی جمع پونجی گروی رکھنا چاہتی ہے ،انہوں نے کہا کہ دنیا میں حکومتیں عوام کیلئے ویلفےئرز ہوتی ہیں جبکہ پاکستان میں حکومت ویلفےئر نہیں کاروباری ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ وزیراعظم یوتھ بزنس لون سکیم کی چیف کوآرڈینیٹر ماروی میمن نے کہا ہے کہ حکومت نے قرضہ سکیم کیلئے شرائط مزید نرم کر دی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد سکیم سے استفادہ کر سکیں۔گزشتہ روز اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نوجوان قرضہ سکیم میں بڑی دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں، اب درخواست گزار کے اپنے رشتہ دار بھی ضامن بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کئی پسماندہ علاقوں کا دورہ کیا اور انہیں قرضہ سکیم کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں پسماندہ علاقوں کے افراد کی رہنمائی کیلئے کام کر رہی ہیں اور سکیم میں 5 فیصد کوٹہ معذوروں کیلئے مختص کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :