کورین وفد کی آمد کے موقع روٹ کے باعث اسلام آباد ٹریفک پولیس نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی گاڑی کو روک دیا۔فرض شناسی کا مظاہرہ کرنے والے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی کارکردگی سے چودھری نثار علی خان بھی متاثر، یکطرفہ روٹ کے باعث دونوں اطراف کی ٹریفک بند کرنے پر وزیر داخلہ نے ڈی آئی جی سیکیورٹی کو ایس او پی درست کرنے کے احکامات جاری کردیئے، دونوں اطراف کی سڑکیں بیک وقت بند کرنے سے منع کردیا

ہفتہ 1 فروری 2014 08:38

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1فروری۔2014ء) کورین وفد کی آمد کے موقع روٹ کے باعث اسلام آباد ٹریفک پولیس نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی گاڑی کو روک دیا۔فرض شناسی کا مظاہرہ کرنے والے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی کارکردگی سے چودھری نثار علی خان بھی متاثر تاہم یکطرفہ روٹ کے باعث دونوں اطراف کی ٹریفک بند کرنے پر وزیر داخلہ نے ڈی آئی جی سیکیورٹی کو ایس او پی درست کرنے کے احکامات جاری کردیئے اور دونوں اطراف کی سڑکیں بیک وقت بند کرنے سے منع کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز کورین وفدکی آمد کے موقع پر شاہراہ دستور پر لگے ہوئے روٹ کے باعث اسلام آباد ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے وفاقی وزیر داخلہ کی گاڑی روک دی۔جس پر چودھری نثار علی خان کے ڈرائیور اور عملے نے ٹریفک اہلکار کو بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ کی گاڑی ہے تاہم ٹریفک اہلکاروں نے کورین وفد کے لئے لگے ہوئے روٹ کے باعث چودھری نثار علی خان کی گاڑی کو آگے جانے سے روکے رکھا۔

(جاری ہے)

اس معاملہ پر تو وفاقی وزیر داخلہ نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی کارکردگی کو سراہا تاہم شاہراہ دستور کے دوسری طرف پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر سڑک پر ممبران قومی اسمبلی کی روکی گئی گاڑیوں پر وہ خاصے برہم ہوئے اور ڈی آئی جی سیکیورٹی کو طلب کیا۔اس حوالے سے ”خبر رساں ادارے“ کے رابطہ کرنے پر وزارت داخلہ کے ترجمان دانیال گیلانی نے ”خبر رساں ادارے“ وفاقی وزیر داخلہ کی گاڑی روکے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چودھری نثار علی خان نے اس واقعہ پر کسی قسم کی نہ تو ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور نہ ہی ایس ایس پی آپریشنز اور ایس ایس پی ٹریفک کو طلب کیا گیا ۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس واقعہ پر کسی پولیس یا ٹریفک اہلکار یا افسر کو معطل نہیں کیا گیا تاہم قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد باہر نکلنے والے ممبران اسمبلی گاڑیوں کو سڑک پر روکے رکھنے کے واقعہ کا وفاقی وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی سیکیورٹی کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اس حوالے سے اپنی ایس او پی درست کریں اور یاتو ممبران اسمبلی کی گاڑیوں کو روٹ کلیئر ہونے تک باہر آنے سے روکا جائے یا پھر ان کی گاڑیوں کو سڑک رکنے پر مجبور نہ کیا جائے کیونکہ متعدد ممبران اسمبلی کودہشتگردی خطرات کا سامنا ہے۔

متعلقہ عنوان :