سرگودھا،مردہ خوری کے مشہور مقدمہ میں ملوث دو ملزمان بھائیوں عارف اور عرفان اپھل پر فرد جرم عائد، مقدمہ کے گواہان کی شہادتیں قلمبند

جمعرات 29 مئی 2014 07:18

حیدرآبادٹاؤن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29مئی۔2014ء) انسداد دہشت گردی سرگودھا کی عدالت نے مردہ خوری کے مشہور مقدمہ میں ملوث دو ملزمان بھائیوں عارف اور عرفان اپھل پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے مقدمہ کے گواہان کی شہادتیں قلمبند کرلیں۔ بدھ کے روز دونوں بھائیوں کو سنٹرل جنرل میانوالی سے لاکر سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں انتہائی سخت سیکورٹی میں پیش کیا گیا جہاں ان میں فرد جرم کی کاپیاں تقسیم کی گئیں اور عدالت نے ملزموں پر فرد جرم عائد کردی۔

اس دوران دریا خان پولیس کی طرف سے داخل کروائے گئے مقدمہ کے چالان میں ٹرائل شروع ہوتے ہی کئی گواہان کی شہادتیں قلمبند کی گئیں جن میں ڈاکٹر‘ پولیس اہلکار اور پرائیویٹ گواہ شامل تھے۔ مقدمہ کی سماعت چار جون تک ملتوی کرتے ہوئے مقدمہ کے مزید گواہان کو آئندہ تاریخ پیشی پر طلب کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

اس دوران عدالت میں ملزمان کی طرف سے ایک قبرستان میں قبر کھود کر دس سالہ مردہ لڑکے کو نکال کر ملزمان کی طرف سے کھانے کے الزام کے بعد دس سالہ مردہ بچے کے ورثاء بھی شہادتیں قلمبند کروانے کیلئے عدالت میں پیش ہوئے۔ دوسری جانب پولیس نے لیبارٹری کی طرف سے ملزمان کے گھر سے برآمد ہونے والے کڑاہی گوشت کو انسانی گوشت قرار دئیے جانے کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کردی گئی۔