نا معلوم شرپسندوں نے شیوومندر اور خوشحال پوری مندر میں رکھی ہوئی مورتیاں توڑ دیں،مورتیاں توڑنے اور گرانے کے خلاف کوٹ غلام محمد اور گردونواح کے سینکڑوں اقلیتی افراد کا سخت احتجاج ،کاروبار مکمل طور پر بند کردیا

جمعرات 29 مئی 2014 07:20

کوٹ غلام محمد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29مئی۔2014ء) کوٹ غلام محمد شہر کے قریب گوٹھ مالہی باغات میں نا معلوم شرپسندوں نے شیوومندر اور خوشحال پوری مندر میں رکھی ہوئی مورتیاں توڑ دیں۔مورتیاں توڑنے اور گرانے کے خلاف کوٹ غلام محمد اور گردونواح کے سینکڑوں اقلیتی افراد نے کاروبار مکمل طور پر بند کرکے سخت احتجاج کیا اور اقیلت کے سینکڑوں افراد نے احتجاجی ریلی نکالی اور شہرکی مختلف سڑکوں کا گشت کیا۔

(جاری ہے)

نعرے بازی کی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں نے کوٹ غلام محمد کے مین انٹری کیٹ پر دھرنا لگا کر ٹریفک معطل کردی جسکی وجہ سے کوٹ غلام محمد سے عمر کوٹ کنری، سامارو، میر پور خاص اور دیگر علاقوں سے آنے اور جانے والی ٹریفک بند ہوگئی اور سڑک دونوں کناروں پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں.

جبکہ احتجاجی مظاہرے کی قیادت ڈاکٹر اسوک کمار، جیارام عرف جیوتومالہی، راج کمار، اشود گھیلوتھ، نارائن گھیلوتھ، سنجے گر،رمیش بھوانی اور دیگر کررہے تھے، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ہندؤں کی مذہبی عبادت گاہوں کا تحفظ کیا جائے، اس واقعہ میں ملوث شرپسندوں کو گرفتار کیا جائے،اور اقلیتی افراد کی جان ومال کا تحفظ کیا جائے، جبکہ آخری اطلاعات تک واقعے کا کیس داخل نہیں ہواتھا، اور نہ ہی ملزمان کا پتہ چل سکا تھا جبکہ واقعے کی اطلاع ملنے پر ڈی،ایس ، پی ڈگری کوٹ غلام محمد پہنچ گئے جبکہ پولیس کی بھاری نفری علاقے میں گشت کرتی رہی جبکہ پولیس نے سیکورٹی کا سخت انتظام کررکھا تھا جبکہ شوومندراور خوشحال پوری مندر کی بے حرمتی کئے جانے والے واقعہ پر اقلیتی برادری میں سخت اشتعال پایا جاتاہے جبکہ پولیس نے جاسوسی کتوں کی مدد سے کولہی برادری کے 7 افراد کو گرفتار کیا ہے اور انکی گرفتاری ظاہرنہیں کی ہے۔

متعلقہ عنوان :