ایف بی آر کے1743میں سے1200سے زائد افسروں کے اپنے ہی ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرائے جانے کا انکشاف، جن لوگوں کو ٹیکس نیٹ بڑھانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، وہ خود ہی ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروا رہے،وزارت خزانہ کاشدیداظہارِ برہمی،ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے افسران کو 16 جون تک جرمانے کے ساتھ گوشوارے جمع کروانے کی وارننگ دیدی

جمعرات 29 مئی 2014 07:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29مئی۔2014ء)ملک بھرسے ٹیکس جمع کرنے والے ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے1743میں سے1200سے زائد افسروں کی طرف سے اپنے ہی ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر کے افسران کے ٹیکس گوشواروں سے متعلق رپورٹ کی کاپی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایف بی آر کے صرف 500 کے لگ بھگ افسران انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروا رہے ہیں اور ان میں سے بھی کچھ افسران آ ن لائن کی بجائے مینوئل ٹیکس گوشوارے جمع کروا رہے ہیں، دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹیکس ائیر 2013 کیلیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں میں ممبر کسٹمزسمیت دیگر اہم ترین عہدوں پر فائز اعلیٰ افسران بھی شامل ہیں۔

رپورٹ دیکھ کر وزارت خزانہ کے حکام حیران رہ گئے اورشدید برہمی کا اظہارکیا کہ جن لوگوں کو ٹیکس نیٹ بڑھانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، وہ خود ہی ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروا رہے۔

(جاری ہے)

ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے افسران کو 16 جون 2014 تک جرمانے کے ساتھ گوشوارے جمع کروانے کی وارننگ دی ہے، اس بارے میں وزارت خزانہ کے حکام سے جب رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ جس کے ذمے جتنا ٹیکس بنتا ہے، وہ وصول کیا جائے گا اور ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، وفاقی بجٹ کے بعد ملازمین کے ٹیکس گوشواروں کی اسکروٹنی و چیکنگ ہوگی اور ان کے اخراجات بھی چیک ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :