ناجائز حراست کیس اور عدالت سے غلط بیانی، تھانہ شالیمار اسلام آباد کے ایس ایچ او اور اے اے ایس آئی کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات جاری،رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم، اسلام آباد پولیس کی کارکردگی بدتر ہے اور اسلام آباد پولیس دنیا کی نااہل پولیس ہے ،افسران عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے آجاتے ہیں ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی

جمعرات 29 مئی 2014 07:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29مئی۔2014ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ناجائز حراست کیس اور عدالت سے غلط بیانی پر تھانہ شالیمار اسلام آباد کے ایس ایچ او اور اے اے ایس آئی کیخلاف آئی جی اسلام آباد کو ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کے احکامات جاری کردیئے ہیں ۔ عدالت نے کیس کی سماعت تین جون تک ملتوی کردی ۔

عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پولیس افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تھانہ شالیمار کے اے ایس آئی کو ڈانٹ پلاتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد پولیس کی کارکردگی بدتر ہے اور اسلام آباد پولیس دنیا کی نااہل پولیس ہے پولیس افسران عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے آجاتے ہیں ۔ پولیس افسران رشوت اور حصہ داریوں پر لگے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں ممد بشیر کیس کی سماعت ہوئی ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار کے وکیل زاہد آصف چوہدری عدالت عالیہ میں پیش ہوئے اور ملزم محمد بشیر کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ تھانہ شالیمار اسلام آباد کے ایس ایچ او اور اے ایس آئی نے ملزم کو گھر سے اٹھایا اور غیر قانونی طور پر تھانہ میں بند رکھا، ملزم کو پولیس نے 35دنوں سے روپوش کررکھا ہے اور پولیس نے صرف جعلی دستاویزات تیار کرکے عدالت میں پیش کی ہیں ۔

فاضل وکیل نے عدالت عالیہ میں بتایا کہ ملزم کیخلاف کوئی چیز برآمد نہیں ہوئی اور نہ ہی پولیس نے ملزم کی گرفتاری کا اندراج کیا ہے ۔ پولیس نے محمد بشیر کیخلاف من گھڑت اور بے بنیاد جھوٹی ایف آئی آر درج کی ہے اور جعلی دستاویزات تیار کرکے عدالت عالیہ کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ فاضل جج نے تھانہ شالیمار کے ایس ایچ او سے استفسار کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کیخلاف تھانہ میں گرفتاری کیا درج ہے اور کیا ملزم کو پروانہ جاری کیا گیا؟ تو ایس ایچ او اور اے ایس آئی عدالت عالیہ میں کوئی جواب نہ دے سکے ۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید بتایا کہ اے ایس آئی تھانہ شالیمار اسلام آباد شوکت عباسی نے ملزم سے تین لاکھ تاوان کے طور پر بھی لئے ہیں اور ملزم کے گھر والوں کو مختلف نمبروں سے کال کرکے ڈراتے تھے کہ اگر پیسے نہ دیئے تو ملزم آپ کو نہیں ملے گا ۔ عدالت عالیہ نے تھانہ شالیمار اسلام آباد کے ایس ایچ او اور اے ایس آئی کیخلاف دفعہ 471،468،420 کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور کیس کی مزید سماعت پانچ جون تک ملتوی کردی