سعودی عرب، کرونا وائرس سے 282اموات، متاثرین کی تعداد 688تک پہنچ گئی ، وزارت صحت

جمعرات 5 جون 2014 03:54

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جون۔ 2014ء )سعودی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس سے 2012سے لیکر 3جون 2014ء تک 282اموات سمیت متاثرین کی تعداد 688تک پہنچ گئی ہے ۔ 53زیر علاج ہیں اور 353صحتیاب ہوگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس سے 2012سے لیکر 3جون 2014ء تک 282اموات سمیت متاثرین کی تعداد 688تک پہنچ گئی۔

53زیر علاج ہیں اور 353صحتیاب ہوگئے ہیں۔(MERS) وایرس ان دنوں سعودی عرب اور خلیجی ممالک کی جانب سفر میں ھے ،سعودی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ ریاض، مکہ مکرمہ اور جدہ میں کرونا وائرس کے نئے مریض سامنے آئے ہیں۔۔ان مریضوں کا تعلق سعودی عرب کے علاوہ فلیپائن،شام،مصر،انڈونیشیا،فلسطین، اردن اور ترکی سے ہے ، قائم مقام وزیر صحت عادل فقیہ نے ڈاکٹر طارق مدنی کو کرونا وائرس کے مسائل سے نمٹنے کیلئے مستقل بنیادوں پر ایڈوائزر مقرر کردیا ہے۔

(جاری ہے)

انجینیئر عادل فقیہ نے ایک اور فیصلہ یہ کیا ہے کہ شمالی جدہ میں واقع کنگ سعود اسپتال میں کرونا وائرس کے کسی بھی مریض کو علاج کیلئے نہیں بھیجا جائیگا۔ یہ اسپتال بخار کے مریضوں کیلئے مختص ہے اور وہاں کرونا وائرس سے متاثرین کی دیکھ بھال کا انتظام مطلوبہ شکل میں نہیں ۔ دوسری جانب متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 68تک پہنچ گئی ہے۔

ان میں 49مرد ، 19خواتین ہیں۔ امارات میں کرونا وائرس سے متاثر مریض پہلی بار مارچ 2013ء کو ریکارڈ پر آیا تھا۔ اماراتی شہریوں میں متاثرین کی تعداد 18ہے۔ یہ 26.5فیصد ہے۔ امارات میں10 کی موت واقع ہوئی ہے۔ ان میں 6اماراتی ہیں۔۔۔ قطر میں 9افراد متاثر ہوئے ، 5کی موت ہوئی۔ اردن میں 10متاثر ہوئے، 3کی اموات ہوئی۔ سعودی وزارت صحت نے تمام اسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز کو سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ کرونا وائرس سے ہونے والی اموات اور متاثرین اور صحتیاب ہونے والوں کی تعداد سے دقیق ترین شکل میں بروقت آگاہ کیا جائے۔

اس حوالے سے کسی قسم کی راز داری یا معاملات کو چھپانے کی کوشش نہ کی جائے۔ وزارت صحت کے ماتحت کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے 2012ء سے لیکر تاحال وائرس کے مریضوں کے حوالے سے معلومات کے سلسلے میں انتہائی باریک بینی سے کام لینے کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزارت کی پالیسی جدید خطوط پر استوار کرلی گئی ہے۔ سینٹر میں مشاورتی طبی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر طارق مدنی نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران ریکارڈ پر آنے والے تمام مریضوں کی تفصیلات طلب کی جارہی ہیں۔

جو معلومات ا ب تک موصول ہوئی ہیں وہ انتہائی باریک بینی سے جمع کی گئی ہیں تاہم مزید معلومات منظر عام پر آسکتی ہیں۔

رپورٹوں کے منتظر ہیں۔ موصولہ معلومات کے تناظر میں صحت عامہ کے حوالے سے مستقبل میں پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کی تیاری کی جارہی ۔پاکستان سمیت یہاں پہنچنے والے ہزاروں معتمرین نے دوران قیام حرم جاتے ہوئے ماسک کا استعمال بھی کرنا شروع کردیا ہے جبکہ کسی بھی اجتماع یا بھیڑ والی جگہ پر بلا ضرورت جانے میں احتیاط سے کام لے رہے ہیں۔ ساتھ ہی حرم کے صحن اور اندرونی حصے کی صفائی ستھرائی میں پاکستانی کارکن دن رات وقفے وقفے سے اپنے فرائض انجام دینے میں وقت کا اضافہ کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :