جنوبی افغانستان میں5نیٹو فوجی ہلاک ہوگئے ،نیٹوکی تصدیق ،مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں، نیٹو فوجی فرینڈلی فائرنگ میں ہلاک ہوئے،افغان حکام ،سکیورٹی فورسز نے اہم طالبان کمانڈر عطا محمد کو گرفتار جبکہ طالبان نے یونیورسٹی کے 35پروفیسرز کو یرغمال بنا لیا

بدھ 11 جون 2014 07:03

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جون۔2014ء)جنوبی افغانستان میں5نیٹو فوجی ہلاک ہوگئے،یہ بات اتحادی حکام نے منگل کو ہلاکتوں کی وجہ بتائے یا متاثرین کی قومیت جاری کئے بغیر بتائی جبکہ افغان حکام کا کہنا ہے کہ پانچ نیٹو فوجی فرینڈلی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں ۔ایساف فورس نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ سلامتی سے متعلق عالمی معاون فورس کے5ارکان گزشتہ روز جنوبی افغانستان میں ہلاک ہو گئے ۔

یہ ایساف کی پالیسی ہے کہ متعلقہ قومی حکام کیلئے ہلاک شدگان کی شناخت کے عمل کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔دوسری جانب افغان حکام نے منگل کے روز کہا ہے کہ پانچ نیٹو فوجی جو ملک کے جنوب میں ہلاک ہوئے،ایک فضائی حملے کے دوران غلطی سے دوستانہ فائرنگ میں مارے گئے ہیں،اگر چہ کہ نیٹو نے ہلاکتوں سے متعلق تفصیلات بتانے سے انکار کیا ہے۔

(جاری ہے)

صوبہ زابل کے پولیس سربراہ غلام سخی روغلے وانی نے پیر کے روز ہونے والی ہلاکتوں کے بعد فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ میں تصدیق کرسکتا ہوں کہ پانچ غیر ملکی فوجی ارغنداب ضلع میں اپنی ہی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہوئے تھے۔

افغان فوج کی 205ڈویژن کے ترجمان محسن خان نے بھی کہا کہ یہ فرینڈلی فائر واقعہ ہے اور مزید بتایا کہ ایک افغان فوجی بھی ہلاک ہوگیا تھا۔پیر کے روز ہونے والی ہلاکتیں 26اپریل کو جنوبی صوبہ قندھار میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں پانچ برطانوی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سے سلامتی سے متعلق عالمی معاون فورس(ایساف)کیلئے بدترین واقعہ تھا۔امریکی قیادت میں اتحادی افواج ایک دہائی سے زائد عرصے تک طالبان مزاحمت کاروں کیخلاف لڑائی کے بعد افغانستان میں اپنی کارروائیاں بند کرنے جارہی ہیں۔

باقی رہنے والے تمام50,000نیٹو لڑاکا فوجی رواں سال کے آخر تک ملک سے نکل جائیں گے،اگر چہ امریکی فوج کا ایک چھوٹا دستہ2016ء کے آخر تک تعینات رہے گا،اگر طویل تاخیر کا شکار واشنگٹن کابل معاہدہ طے پاجاتا ہے تو۔افغانستان کے جنوبی اور مشرقی حصے ملک کے انتہائی پرتشدد حصوں میں شامل ہے،جیسا کہ طالبان نے کابل حکومت اور باقی رہ جانے والے نیٹو فوجیوں کیخلاف گوریلا جنگ کی ایک لہر چھیڑ رکھی ہے۔

ادھرافغانستان میں سکیورٹی فورسز نے عطا محمد نامی اہم طالبان کمانڈر کو گرفتار کرلیا جبکہ طالبان نے 35 یونیورسٹی پروفیسر یرغمال بنا لئے ۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان کی جانب سے جاری ہونیوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے صوبہ قندھار میں آپریشن کے دوران اہم کمانڈر عطا محمد عرف حاجی تفسیر کو گرفتار کرلیا ہے ۔ صوبائی حکومت کی جانب سے جاری ہونیوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ غزنی میں مسلح افراد نے ایک بس نذر آتش کرنے کے بعد یونیورسٹی کے 35 پروفیسرز کو یرغمال بنالیا ہے ۔