عراق،موصل پر سینکڑوں شدت پسندوں کا حملہ ،شہر پر قبضہ کرلیا

بدھ 11 جون 2014 07:03

موصل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جون۔2014ء)عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل کا منگل کو عسکریت پسندوں نے کنٹرول سنبھال لیا،یہ بات حکام نے بتائی،یہ حکام کیلئے ایک اور دھچکا ہے جو باغیوں کی پیشرفت کو روکنے میں بظاہر ناکام ہو رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ رات گئے سینکڑوں مسلح افراد نے بغداد سے350کلومیٹر(220میل) شمال میں واقع موصل پر حملہ کیا،جہاں ان کی فوجیوں اور پولیس کے ساتھ لڑائی ہوئی،اس سے شہر پر قبضے سے قبل انہوں نے گورنر ہیڈ کوارٹرز،جیلوں اور ٹیلی ویژن سٹیشنز پر قبضہ جمایا۔

وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے فرانسیسی خبررساں ادارے بتایا کہ موصل شہر ریاست کے کنٹرول سے باہر ہے اور عسکریت پسندوں کے رحم وکرم پر ہے،دوسرا بڑا شہر رواں سال حکومت مخالف قوتوں کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے۔

(جاری ہے)

فرانسیسی خبررساں ادارے کے ایک نامہ نگار نے جو خود شہر سے فرار ہورہا تھا،بتایا کہ دوکانیں بند تھیں،سیکورٹی فورسز نے گاڑیاں خالی کردیں اور پولیس سٹیشن کو نذر آتش کردیاگیا۔

موصل نائن ویہہ صوبہ کا دارالحکومت ہے،حالیہ دنوں میں شدت پسندوں نے نائن ویہہ اور دیگر چار صوبوں میں پڑے پیمان پر کارروائیاں کی ہیں،جن میں بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوگئے ہیں اور یہ ان کی طویل پہنچ اور عراقی سیکورٹی فورسز کی کمزوری دونوں کو اجاگر کرتا ہے۔موصل رواں سال شدت پسندوں کے ہاتھوں میں جانے والا دوسرا شہر ہے،اس سے قبل حکومت بغداد سے مختصر فاصلے پر واقع فلوجہ شہر کا جنوری کے اوائل میں کنٹرول کھو بیٹھی تھی۔

متعلقہ عنوان :