آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت عالمی سرمایہ کاری میں رکاوٹ بن گئی

پیر 30 جون 2014 07:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30جون۔2014ء) آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے متنازعہ ہونے کی وجہ سے عالمی مالیاتی اداروں اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک پیدا ہوچکا ہے جبکہ سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان نے کہا کہ مالیاتی اداروں کے درمیان بات چیت جاری ہے تاہم ابھی ڈیڈ لاک پر پیشرفت نہیں ہوسکی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے مجموعی طور پر ہائیڈرل سے 49 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔

دریائے سندھ سے 27 ہزار میگاواٹ اور آزاد کشمیر سے 20 ہزار میگاواٹ ہائیڈرل سے پیدا کرسکتے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ کیونکہ یہ علاقے متنازعہ ہونے کی وجہ سے مالیاتی اداروں اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک پیدا ہوچکا ہے جس کی وجہ سے فنڈنگ نہیں ہورہی جبکہ سیکرٹری امور کشمیر شاہداللہ بیگ نے کہا کہ مالیاتی اداروں کیساتھ بات چیت جاری ہے‘ ابھی پیشرفت نہیں ہوگی۔