صدر ، وزیر اعظم کی رمضان مبارک کی آمد پر قوم کی مبارک باد ، مشکل گھڑی میں وزیرستان کے بھائیوں اور بہنوں کو یاد ر کھا جائے،، رمضان المبارک کا مہینہ ہمیں اس ایثار اور قربانی کا درست دیتا ہے حکومت مشکل کی اس گھڑی میں نقل مکانی کرنے والوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، ممنون حسین اور میاں نواز شریف کے الگ الگ پیغامات

پیر 30 جون 2014 07:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30جون۔2014ء)رمضان المبارک کے موقع پر پوری پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کو مبارکباد دیتے ہوئے قوم کے نام اپنے علیحدہ علیحدہ پیغامات میں صدر پاکستان ممنون حسین اور وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے زور دیا ہے کہ قوم اس مشکل گھڑی میں وزیرستان کے بھائیوں اور بہنوں کو یاد رکھے جو کہ ہماری توجہ کے طلب گار ہیں رمضان المبارک کا مہینہ ہمیں اس ایثار اور قربانی کا درست دیتا ہے حکومت مشکل کی اس گھڑی میں نقل مکانی کرنے والوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

اسلام کی تعلیمات میں اعتدال ہے جبکہ انتہا پسندی شدت پسندی اور تنگ نظری کی کوئی گنجائش نہیں۔ الله رب العزت کا شکر ہے کہ اس نے اس سال پھر ہمیں رمضان المبارک کی ساعتیں عطا فرمائیں۔

(جاری ہے)

میں اس بابرکت مہینہ کے آغاز پر پوری پاکستانی قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ رمضان المبارک سرور کائنات حضرت محمد کے ارشاد کے مطابق الله تعالیٰ کا مہینہ ہے۔

اس ماہ مبارک کے تین عشروں کو بالترتیب رحمت‘ مغفرت اور جہم کی آگ سے خلاصی کا ضامن قرار دیا گیا ہے۔ الله تعالیٰ نے قرآن کریم میں روزہ کا حکم دیتے ہوےء فرمایا کہ روزے تمہارے اوپر اس لئے فرض کئے گئے ہیں تاکہ تمہارے اندر تقویٰ پیدا ہو۔ روزے کا بنیادی مقصد سیرت و کردار کی تعمیر ہے روزہ ایسے تمام کاموں سے دور رہنے کی تلقین کرتا ہے جو الله تعالیٰ کی ناراضگی کا باعث ہوں اور ایسے امور کی جانب راغب کرتا ہے جو الله تعالیٰ کی خوشنودی کا موجب ہوں۔

روزہ ایک عبادت ہونے کے ساتھ اخلاقی ڈسپلن کی تربیت بھی ہے۔ یہ آدمی کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ اعلیٰ اخلاقی اصولوں کے ساتھ زندگی بسر کر سکے۔ یہ انسان کو خود پر عائد کردہ پابندی کا درس دیتا ہے اور یہ خود عائد کردہ پابندی ہی تمام اصلاحات کی جان ہے۔ اس وقت وطن عزیز اپنی تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے آپ کی جمہوری حکومت امن و امان‘ معاشی صورتحال اور دیگر مسائل کے حل پر اپنی بھرپور توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے ماہ رمضان کے فیوض و برکات سے بہرہ مند ہونے کے ساتھ ساتھ ہمیں شمالی وزیرستان کے بھائی بہنوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جو اس وقت ہماری توجہ کے طلب گار ہیں۔

ہمیں ان ضرورت مندوں کو بھی نہیں بھولنا چاہیے جو ہماری مدد کے مستحق ہیں اس مبارک اور بابرکت مہینے کی آمد پر آئیے سب مل کر یہ عہد کریں کہ جہاں ہم اپنے مالک حقیقی کی رضا حاصل کرنے کیلئے سرگرم عمل رہینگ ے وہاں اپنے معاشرے کی اصلاح کیلئے بھی تمام کوششیں بروئے کار لائیں گے تاکہ معاشرے سے انتہا پسندی‘ دہشت گردی اور فرقہ واریت کا قلع قمع ہوسکے۔