تکریت میں عراقی فوج کی داعش کیخلاف کارروائی میں 60 جنگجووٴں ہلاک،فوج کا حملہ پسپاء کردیا ‘بچ جانے والی فوج کا پیچھا کیا جا رہا ہے‘ داعش ترجما ن

پیر 30 جون 2014 07:48

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30جون۔2014ء)عراق کی ریاستی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے شمالی شہر تکریت میں عراقی فوج کی داعش کے جنگجووٴں کے خلاف کارروائی میں جنگجووٴں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ریاستی ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ فوج نے تکریت میں گورنر کے ہیڈ کوارٹر پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے اور داعش کے 60 جنگجووٴں ہلاک ہوئے ہیں۔تاہم دوسری جانب داعش کے ترجمان نے عراقی فوج کی کارروائی کی تصدیق کی ہے لیکن تاثر دیا ہے کہ فوج کا حملہ پسپا کردیا گیا ہے اور بچ جانے والی فوج کا پیچھا کیا جا رہا ہے۔

عراق میں فوجی حکام کے مطابق ملک کے شمالی شہر تکریت میں بّری فوج اور ہیلی کاپٹروں سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔عراقی فوج کے ترجمان جنرل قاسم عطا نے امریکی خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ تکریت میں ان شدت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا جویونیورسٹی کمپیس میں موجود فوج کے ٹھکانوں پر حملے کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ’داعش کے جنگجووٴں کے پاس اب دو راستے ہیں یا مارے جائیں یا فرار ہو جائیں۔

‘اس سے پہلے امریکی حکام کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی عسکری مشیروں کی حفاظت کے لیے مسلح امریکی ڈرون طیارے ملک کی فضائی حدود میں پرواز کریں گے۔عراق میں شدت پسند گروہوں کی جانب سے ملک کے شمالی علاقے میں متعدد قصبوں پر قبضے کے بعد امریکی اہلکار عراقی فوج کی مدد کے لیے تعینات کیے جا رہے ہیں۔یاد رہے کہ عراق میں اہم ترین شیعہ رہنما نے حال ہی میں وزیراعظم کی تعیناتی میں جلدی کرنے کے لیے کہا تھا۔ آیت اللہ سیستانی کا کہنا تھا کہ منگل کو نئی پارلیمان کے اجلاس سے قبل حکومتی عہدے پر ہونے چاہئیں

متعلقہ عنوان :