گجرات میں بچے کا بازو کاٹنے والے زمیندار ملزم کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کردیا گیا،عدالت نے دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ، وزیراعلی پنجاب کی زمیندار کے ہاتھوں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والے بچے کی عیادت‘ وزیراعلی پنجاب کا ملزموں کیخلاف تاخیر سے ایف آئی آر درج کرنے پر اظہار برہمی‘وزیراعلی نے ڈی ایس پی‘ اے ایس پیا ور عزیز بھٹی ہسپتال کے ایم ایس کو معطل کردیا‘ آئی جی پنجاب کو واقعہ کی فوری تحقیقات کا حکم‘ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت‘ زخمی بچے کا علاج کرانے کا اعلان

ہفتہ 26 جولائی 2014 05:31

گجرات(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جولائی۔2014ء) گجرات میں بچے کا بازو کاٹنے والے زمیندار ملزم کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کردیا گیا ، عدالت نے دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات میں تبسم شہزاد نامی بچے کے بازو کاٹنے والے ملزم غلام مصطفی کو جمعہ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سخت سکیورٹی میں لایا گیا جہاں اسے انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج کے سامنے پیش کیا گیا جج نے ملزم سے استفسار کیا کہ آخر آپ نے ایک معصوم بچے کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیوں کیا کوئی تمہارے بچے کے ساتھ ایسا سلوک کرے تو کیسا محسوس کرو گے جس پر ملزم مصطفی نے کہا کہ غلطی ہوگئی ہے کھیل کھیل میں ایسا ہوگیا جان بوجھ کر نہیں کیا گیا انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تفتیش میرٹ پر کی جائے گی اور تمام حقائق سامنے لائیں جائینگے عدالت نے ملزم کو غلام مصطفی کو چار اگست تک دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ۔

(جاری ہے)

ادھروزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی زمیندار کے ہاتھوں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والے بچے کی عیادت‘ وزیراعلی پنجاب کا ملزموں کیخلاف تاخیر سے ایف آئی آر درج کرنے پر اظہار برہمی‘ وزیراعلی نے ڈی ایس پی‘ اے ایس پیا ور عزیز بھٹی ہسپتال کے ایم ایس کو معطل کردیا‘ آئی جی پنجاب کو واقعہ کی فوری تحقیقات کا حکم‘ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت‘ زخمی بچے کا علاج کرانے کا اعلان۔

تفصیلات کے مطابق گجرات کے نواحی گاؤں چک بھولا میں 21 جولائی کو غلام مصطفی زمیندار نے محنت کش کے بیٹے تبسم کو معمولی تنازعے پر تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے دونوں بازو کاٹ دئیے جس پر وزیراعظم پنجاب میاں شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ جمعہ کو وزیراعلی شہباز شریف نے متاثرہ بچے کی عزیز بھٹی ہسپتال میں عیادت کی اور فوری طور پر آئی جی پنجاب‘ ڈی پی او اور عزیز بھٹی ہسپتال کے ایم ایس کو طلب کرکے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں۔

وزیراعلی نے ملزم کیخلاف تاخیر سے ایف آئی آر درج کرنے پر پولیس افسران سے اظہار برہمی کیا اور کہا کہ ملزم یخلاف دیر سے ایف آئی آر کیوں کاٹی گئی ہے جس پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور پولیس افسران ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتے رہے۔ پولیس افسران نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ تاخیر سے ملی جبکہ ایم ایس نے موقف اختیار کیا کہ رپورٹ اسی روز ہی دے دی تھی جس پر وزیراعلی غصے میں آگئے اور آئی جی پنجاب کو وارننگ دی کہ سیدھی بات بتائیں ورنہ سب کو معطل کردوں گا۔

متاثرہ بچے کے والد نے شکایت کی کہ اس نے اپنے بیٹے کے بازوؤں پر پٹی باہر سے خرید کر لگوائی ہے جس پر وزیراعلی نے ہسپتال میں ادویات کی عدم دستیابی پر ایم ایس کو فوری طور پر معطل کردیا اور ساتھ ہی ڈی ایس پی اور واقعہ کی تاخیر سے ایف آئی آر کٹنے پر اے ایس آئی کو بھی معطل کردیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں کیس کو خود مانیٹر کروں گا۔ ملزم کو سخت سے سخت سزا دلائیں گے اور کواتاہی کے ذمہ داران کا تعین نہ ہوا تو میں سارے عملے کو معطل کردوں گا۔

انہوں نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ جلداز جلد سارے واقعہ کی تحقیقات کرکے رپورٹ فراہم کریں۔ وزیراعلی نے زخمی بچے کے والدین کو ہرممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ بچے کا دنیا کے جس کونے میں بھی علاج ممکن ہوا میں خود کرواؤں گا اور ذمہ داران کو معاف نہیں کروں گا یہ میری ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :