”اوپر سے حکم ہے“، اسلام آباد پولیس نے مارچ کی آڑ میں موٹر سائیکل پکڑنے شروع کر دیئے، تھانہ کوہسار پولیس نے ایک گھنٹے میں 300سے زائد موٹر سائیکلوں بند کر دیئے،بہت سے افراد کے ہمراہ محوسفر خواتین کو بھی ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا

منگل 12 اگست 2014 05:16

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اگست۔2014ء)”اوپر سے حکم ہے“ کے نام پر اسلام آباد پولیس نے آزادی و انقلاب مارچ کی آڑ میں ہر تھانے کی حدود میں موٹر سائیکل پکڑنے شروع کر دیئے ہیں جہاں شہریوں کو کسی قسم کی چھوٹ نہیں دی جارہی جبکہ پولیس افسران کے مطابق ان کی مجبوری ہے انہیں اوپر سے حکم ہے کہ کسی موٹر سائیکل کو نہ چھوڑا جائے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے دارالحکومت کے شہریوں کی موٹرسائیکل سواری پر خود ساختہ پابندی لگا دی ہے ، پیر کے روز تھانہ کوہسار پولیس نے چار سے پانچ بجے کے دوران 300سے زائد موٹر سائیکلوں کو پکڑ کر تھانے میں بند کر دیا جن میں سے بہت سے افراد کے ہمراہ خواتین بھی تھیں جنہیں ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔

ملازمت پیشہ افرا د کے موٹرسائیکل بھی کاغذات ہونے کے باوجود بند کر دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت وفاقی دارالحکومت کے ہر تھانے کی حدود میں موٹر سائیکلوں کی پکڑ دھکڑ اور شہریوں کے ساتھ زیادتیاں جار ی ہیں۔

اس حوالے سے کئی شہریوں نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ نا صرف موٹرسائیکل بند کیے جاتے ہیں بلکہ وجہ پوچھنے پر پولیس اہلکاروں نے ان پر ان جیسے کئی لوگوں پر تشدد بھی کیا ہے۔

خبر رسا ں ادارے کی جانب سے اس حوالے سے کیے گئے خصوصی سروے میں غلام قادر نامی شہری نے بتایا کہ وہ جب ڈیوٹی پر جا رہا تھا کوہسار پولیس نے اس کا موٹرسائیکل بند کیا حالانکہ اس کے پاس موٹر سائیکل کے کاغذات ، ڈرائیونگ لائسنس سمیت سمیت تمام کاغذات موجود تھے۔ اس حوالے سے خبر رساں ادارے کے رابطہ کرنے پر ایس ایچ او تھانہ کوہسار کا کہنا تھا کہ اوپر سے جنرل ہولڈ اپ کا آرڈر آیا ہے جس کے تحت وہ مجبور ہیں جبکہ ڈیوٹی آفیسر کا کہنا ہے کہ جب اوپر سے آرڈر آ جائے تو سب جائز ہے اس لئے کاغذات والے موٹر سائیکل بھی بند کیے۔ اس حوالے سے خبر رساں ادارے نے موٴقف لینے کے لئے ایس ایس پی اسلام آباد محمد علی نیکو کارا سے رابطہ کی کوشش کی تاہم دستیاب نہ تھے۔

متعلقہ عنوان :