پنجاب میں موٹروے بند کرنے کے حکو متی اقدا م سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان، پنجاب میں پیداہونیوالی صورتحال سے موٹروے پر ٹریفک نہ ہو نے کے برابر رہ گئی ،ٹول ٹیکس کی مد میں ریونیوبھی کم ہوگیا ‘اگریہ صورتحال طوالت اختیار کرگئی تونقصان اربوں روپے تک پہنچ سکتا ہے،چیئرمین این ایچ اے

منگل 12 اگست 2014 05:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اگست۔2014ء)پنجاب میں امن وامان کی صورتحال کے باعث حکومت کی طرف سے موٹروے بندکرنے کے فیصلہ سے قومی خزانے کو یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔یہ انکشاف این ایچ اے کے چیئرمین شاہد اشرف تارڑ نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کے دورا ن کیا۔ اس ضمن میں حکام نے بتایاہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب مارچ کی وجہ سے پنجاب میں پیداہونیوالی صورتحال سے موٹروے پر ٹریفک نہ ہو نے کے برابر رہ گئی ہے اورٹول ٹیکس کی مد میں ریونیوبھی کم ہوگیا ہے۔

اگریہ صورتحال طوالت اختیار کرگئی تونقصان اربوں روپے تک پہنچ سکتا ہے۔

موٹروے کی بندش کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اگرچہ این ایچ اے صرف موٹروے و نیشنل ہائی وے کی تعمیر و مرمت اور دیکھ بھال کر تی ہے،ٹول ٹیکس کی مد میں تمام ریونیو ایف ڈبلیو او اور این ایل سی اکٹھا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اتوار کو ایم تھری فیصل آباد سائیاں والہ انٹرچینج کو ایک طرف سے بند رکھا گیا، بابو صابو کو دونوں اطراف سے بندرکھاگیا، ٹھوکر نیاز بیگ کا بھی ایک حصہ بند رکھا گیا، مجموعی طور پر پوری موٹروے گاہے بگاہے بند رہی لیکن ہفتہ کی رات کچھ وقت کیلیے کلیر ہو ئی جبکہ اتوار کو پورا دن انہی احتجاجی تحریکوں کی وجہ سے کبھی بند اور کھلی رہی۔

اس وقت پنجاب میں ٹول پلازوں کی کل تعداد33ہے جن سے یومیہ 518ملین روپے ریونیو ملتا ہے، اسی طرح سے اسلام آباد پشاور موٹروے ایم ون کے 11ٹول پلازوں سے 69 ملین روپے اکٹھے ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :