” قاہرہ مذاکرات کامیاب “، اسرائیل اور حماس غزہ میں 72 گھنٹے کی نئی جنگ بندی پر راضی ،اطلاق فلسطین کے مقامی وقت کے مطابق رات 12 بجے سے ہوگا،جنگ بندی سے پہلے اسرائیل کے حملے میں 3 فلسطینی شہید ،حماس کا مکمل جنگ بندی سے قبل غزہ کی پٹی کی ناکا بندی کے خاتمے پر اصرار

منگل 12 اگست 2014 05:21

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اگست۔2014ء)مصر کی تجویز پر غزہ میں 72 گھنٹے کی نئی جنگ بندی پر حماس اور اسرائیل راضی ہوگئے ہیں، جنگ بندی کا اطلاق مقامی وقت کے مطابق رات 12 بجے سے ہوگاغزہ میں جاری خونریزی کو روکنے کے لیے مصر میں کی جانے والی کوششیں کامیابی کی طرف گامزن نظر آتی ہیں، مصر کی تجویز پر مذاکرات جاری رکھنے کے لیے حماس اور اسرائیل نے غزہ میں 72 گھنٹے کی نئی جنگ بندی پر رضامندی ظاہرکر دی ہے جس کا اطلاق فلسطین کے مقامی وقت کے مطابق رات 12 بجے سے ہوگا، جنگ بندی پر رضامندی کے بعد مصر میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کے لیے اسرائیلی وفد کے مصر جانے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

جنگ بندی سے پہلے اسرائیل کے حملے میں 3 فلسطینی شہید ہوگئے۔

ادھر اقوام متحدہ کے مطابق آٹھ جولائی کو شروع ہونے والی کشیدگی میں تقریباً1935 فلسطینی مارے جا چکے ہیں اور ان میں عورتوں اور بچوں سمیت کم از کم 1408 عام شہری ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اسرائیل 64 فوجی، دو عام شہری اور اسرائیل میں موجود ایک تھائی شہری ہلاک ہو چکا ہے۔گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ اور امریکہ نے غزہ میں پھر سے تشدد کی شروعات کی مذمت کرتے ہوئے دونوں فریقوں پر زور دیا تھا کہ پرتشدد کارروائیوں روک کر مذاکرات کے ذریعے پائیدار امن کی کوششیں کریں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا تھا کہ عام شہریوں کی مزید ہلاکتیں ناقابل برداشت ہیں۔ علا وہ ازیں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے سربراہ خالد مشعل نے فرانسیسی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ جنگ بندی کے نتیجے میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کی ناکا بندی کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ یہی ہمارا حتمی مقصد اور ہدف ہے۔اگر اسرائیل جارحیت جاری رکھتا ہے تو پھر حماس دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ مل کر اس کی میدان جنگ اور سیاسی طور پر مزاحمت کرے گی اور وہ تمام ممکنات کا سامنا کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔