گال ٹیسٹ میں شکست :پاکستانی کرکٹ ٹیم ریویو کے معاملے میں ایک بار پھر غلط فیصلے کرتی رہی،ڈریسنگ روم میں ہیڈ کوچ وقار یونس ،منیجر معین خان اور دیگر سپورٹ اسٹاف سر پیٹ کر رہ گیا، گراؤنڈ میں مصباح الحق اور دیگر کھلاڑیوں نے ٹیکنالوجی کا غلط استعما ل کرتے ہوئے پاکستان کی کشتی کو طوفانی لہروں میں ڈال دیا

منگل 12 اگست 2014 05:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12اگست۔2014ء)پاکستانی کرکٹ ٹیم ریویو کے معاملے میں ایک بار پھر غلط فیصلے کرتی رہی اور گال ٹیسٹ میں شکست کی ایک وجہ ریفرل کا غلط استعمال تھا۔ڈریسنگ روم میں ہیڈ کوچ وقار یونس ،منیجر معین خان اور دیگر سپورٹ اسٹاف سر پیٹ کر رہ گیا۔تاہم گراؤنڈ میں مصباح الحق اور دیگر کھلاڑیوں نے ٹیکنالوجی کا غلط استعما ل کرتے ہوئے پاکستان کی کشتی کو طوفانی لہروں میں ڈال دیا۔

پہلی اننگز میں کمارسنگا کارا کے خلاف ریفرل نہیں لیا گیا اور انہوں نے ڈبل سنچری اسکور کرڈالی۔دوسری اننگز میں اتوار کو احمد شہزاد کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل ہوئی۔امپائر نے انہیں ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا۔احمد شہزاد نے اس فیصلے کے بارے میں نان اسٹرائیک اینڈ پر کھڑے ہوئے اظہر علی سے پوچھا تو اظہر نے کہا کہ وہ آؤٹ ہیں۔

(جاری ہے)

یہ سنتے ہی احمد شہزاد ڈریسنگ روم روانہ ہوگئے۔

تاہم ری پلے میں کے بعد پاکستانی ڈریسنگ روم میں وقار یونس اور دیگر کوچز برہم دکھائی دیئے کہ پاکستان نے ریفرل کیوں نہیں لیا۔احمد شہزاد نے کہا کہ میں نے اظہر علی کی رائے پر عمل کیا تھا۔اس طرح ٹینکنالوجی کا غلط استعمال پاکستان ٹیم کو مہنگا پڑا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ریفرل کے معاملے پر پاکستانی کھلاڑیوں کو بہت کچھ سکھانے کی ضرورت ہے۔