اجمل کا متبادل کون؟ اسپنرز کی تلاش شروع،ذوالفقار بابر کو اسپنر عبدالرحمان کی جگہ ٹیم کا حصہ بنایا جا سکتا ہے ، لیگ اسپنر یاسر شاہ نے ہیڈ کوچ وقار یونس اور چیف سلیکٹر معین خان کو متاثر کردیا ،ان کی ٹیسٹ اسکواڈ شمولیت پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے، لیگ اسپنر ذوالفقار بابر کو بھی ٹیم میں شامل کرنے کے امکانات پر غور کر رہے ہیں جنہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ کے 69 میچوں میں 20.80 کی شاندار اوسط سے 345 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں

جمعہ 12 ستمبر 2014 07:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12ستمبر۔2014ء) سعید اجمل پر پابندی لگنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے ان کا متبادل ڈھونڈنے کے لیے کوششیں تیز کرتے ہوئے شاہ زیب احمد خان اور جنید الیاس کو جمعرات کو لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی(این سی اے) میں طلب کر لیا ہے۔ 23 سال کے ہونے والے پاکستان انڈر 19 کے سابق لیگ اسپنر شاہ زیب نے 2007 سے اب تک 25 فرسٹ کلاس میچوں میں 61، اے ٹیم کے 16 میچوں میں 23 اور آٹھ ٹی ٹوئنٹی میچوں میں اتنی ہی وکٹیں حاصل کی ہیں۔

تاہم 23 سالہ جنید نے ابھی تک صرف پانچ فرسٹ کلاس اور آٹھ اے کلاس میچز کھیلتے ہوئے مجموعی طور پر 21 وکٹیں حاصل کی ہیں، اپنے والد اور سابق کرکٹر الیاس خان کی طرح آف اسپن باوٴلنگ کرنے والے جنید نے رواں سال جولائی میں جامعہ کراچی کی ٹیم کے ساتھ انگلینڈ کا دورہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

آئندہ سیزن میں پی سی بی میچ ریفری کی حیثیت سے اپنا آخری سیزن کھیلنے والے الیاس 1980 میں اس وقت ٹیسٹ ڈیبیو سے محروم ہو گئے تھے جب پاکستان کے دورے پر موجود آسٹریلینٹیم کے خلاف حیران کن طور پر آف اسپنر توصیف احمد کو دائیں ہاتھ کے اسپنر اقبال قاسم کا ساتھ دینے کے لیے ٹیم میں شامل کر لیا گیا تھا۔

تاہم پی سی بی کے انتہائی باوسوخ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ آف اسپنر عاطف مقبول اور مصباح خان کا این سی اے میں ٹیسٹ کیا گیا تو دونوں کا بازو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی) کی جانب سے طے کردہ 15 ڈگری کی حد سے متجاوز پایا گیا۔عاطف کے باوٴلنگ ایکشن میں 30-32 ڈگری تک خم پایا گیا تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا ان کے ایکشن میں یہ خم دوسرا کرتے ہوئے ا آتا ہے یا آف اسپن۔

ذرائع نے بتایا کہ عدنان رسول نے باآسانی ٹیسٹ پاس کر لیا اور ان کے بازو میں محض 10-12 ڈگری خم دیکھا گیا، لاہور لائنز کے ساتھ چیمپیئنز لیگ کا کوالیفائنگ راوٴنڈ کھیلنے کے لیے ہندوستان میں موجود عدنان رسول آسٹریلیاکے خلاف آئندہ ماہ متحدہ عرب امارات میں ہونے والی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے لیے مضبوط امیدوار کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔

اجمل کی غیر موجودگی میں پاکستانی ٹیم مینجمنٹ اور تھنک ٹینک ٹیسٹ میچز کے لیے ان کا بہتر متبادل ڈھونڈنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ لیگ اسپنر یاسر شاہ نے ہیڈ کوچ وقار یونس اور چیف سلیکٹر معین خان دونوں کو متاثر کیا ہے اور ان کی ٹیسٹ اسکواڈ شمولیت پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔صوابی سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ یاسر شاہ ء 2001 سے اب تک 75 فرسٹ کلاس میچوں میں 24.78 کی اوسط سے 270 وکٹیں بٹور چکے ہیں اور کپتان مصباح الحق کے لیے یہ قطعاً نیا نام نہیں کیونکہ دونوں ڈومیسٹک کرکٹ میں سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کی نمائندگی کرتے ہیں۔

اسپنر کے لیے سب سے مثبت پہلو عالمی سطح پر تجربہ ہے جہاں وہ اس سے قبل ماضی میں کئی غیر ملکی دوروں میں پاکستان اے ٹیم کے رکن رہ چکے ہیں۔مصباح، وقار اور معین پر مشتمل تھنک ٹینک بائیں ہاتھ کے لیگ اسپنر ذوالفقار بابر کو بھی ٹیم میں شامل کرنے کے امکانات پر غور کر رہے ہیں جنہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ کے 69 میچوں میں 20.80 کی شاندار اوسط سے 345 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔

پینتیس سالہ بابر نے گزشتہ سال دورہ ویسٹ انڈیز میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اب تک سات ٹی ٹوئنٹی میچوں میں گرین شرٹ پہن چکے ہیں جبکہ انہوں نے گزشتہ سیزن میں جنوبی افریقہ کے خلاف بھی دونوں ٹیسٹ میچز میں شرکت کرتے ہوئے چھ وکٹیں اپنے نام کی تھیں۔ذوالفقار بابر کو اسپنر عبدالرحمان کی جگہ ٹیم کا حصہ بنایا جا سکتا ہے جو مایوس کن دورہ سری لنکا کے دو ٹیسٹ میچز میں صرف چار وکٹیں لے سکے تھے۔

متعلقہ عنوان :