ایرانی فوج کی عراق میں داعش کے خلاف کارروائی کی دھمکی، دعش کے جنگجووٴں نے ہماری سرحد کی جانب پیش قدمی کی ہم عراق میں ہر جگہ انہیں نشانہ بنائیں گے‘جنرل احمد رضا

پیر 29 ستمبر 2014 07:44

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29ستمبر۔2014ء)ایران کی بَری فوج کے سربراہ جنرل احمد رضا بوردستان نے دھمکی دی ہے کہ اگر دولت اسلامی عراق وشام "داعش" نے عراق میں ایران کی سرحد کی جانب پیش قدمی جاری رکھی تو ان کی فوج شدت پسند گروپ پر بھرپور حملے کرے گی۔ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی"ایرنا" کے مطابق جنرل احمد رضا نے کہا کہ وہ عراق اور شام میں داعش کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

اگر دعش کے جنگجووٴں نے ہماری سرحد کی جانب پیش قدمی کی ہم عراق میں ہر جگہ انہیں نشانہ بنائیں گے۔خیال رہے کہ داعش کیخلاف فوجی کارروائی کی ایرانی دھمکی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا کی قیادت میں کئی ممالک نے شام اور عراق میں دولت اسلامی کیخلاف ایک بڑے فضائی آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت داعش عراق کے پانچ اضلاع پر قابض ہے اور ان میں ایران سے متصل ضلع دیالی بھی شامل ہے جو داعش کا گڑھ سمجھا جا رہا ہے۔

ایران نے عراق کرد فوج کو بھی جہادی گروپوں کی سرکوبی کے لیے بھرپور عسکری امداد مہیا کی ہے۔امریکا میں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آئے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگرہم عراقی حکومت کی مدد نہ کرتے تو آج بغداد پر دہشت گردوں کا قبضہ ہوتا۔ تاہم انہوں امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں پر شدید تنقید بھی کی۔

متعلقہ عنوان :