بلوچستا ن میں 6زبانیں نصاب میں شامل ہیں،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،سندھ کے نصاب میں بلوچی زبان کو شامل کیا جائے ،سندھ میں مہاجر ،پٹھان اوردیگر قوموں سے زیادہ بلوچ رہائش پذیر ہیں ،سندھ کے بلوچو ں کی طرف توجہ کی ضرور ت ہے ، بلوچ قومی موومنٹ کے مرکزی صدر میر سرمد بلوچ کی قیادت میں ملنے والے بی کیو ایم کے وفد سے گفتگو

پیر 29 ستمبر 2014 07:26

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29ستمبر۔2014ء)وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستا ن میں 6زبانیں نصاب میں شامل ہیں سندھ کے نصاب میں بلوچی زبان کو شامل کیا جائے سندھ میں مہاجر ،پٹھان اوردیگر قوموں سے زیادہ بلوچ رہائش پذیر ہیں ،سندھ کے بلوچو ں کی طرف توجہ کی ضرور ت ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچ قومی موومنٹ کے مرکزی صدر میر سرمد بلوچ کی قیادت میں ملنے والے بی کیو ایم کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،وفد میں میر فدا بلوچ ،خالد گبول،کمال خان بلیدی ،میر گل حسن بنگلانی ،نثار بلوچ ودیگر شامل تھے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچ قو م جہاں رہے وہ صرف بلوچ ہے بلوچ قوم کسی قوم میں ضم نہیں ہوسکتی ، نومبر کے بعد سندھ میں تنظیم سازی کی جائے گیاانہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات معمول کے مطابق ہیں،بلوچستان کی عوام کی احساس محرومی کو ختم کرنے کے لیے کام کررہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ عمران خان اورطاہرالقادری کے دھرنے جمہوریت کو نقصان پہنچارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :