”سپریم کورٹ ان ایکشن“،وزیراعظم کی نااہلی سمیت ملکی تاریخ کے اہم ترین مقدمات کی سماعت آئندہ ہفتے متوقع، سماعت کیلئے 3 پانچ رکنی لارجر بنچ اور چھ دیگر بنچز قائم کر دیئے گئے

پیر 29 ستمبر 2014 07:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29ستمبر۔2014ء)سپریم کورٹ میں آئندہ ہفتے پاکستانی تاریخ کے اہم ترین مقدمات سماعت کے لئے لگا دیئے گئے ہیں جبکہ دیگر مختلف مقدمات کی سماعت کے لئے تین پانچ رکنی لارجر بنچ اور چھ دیگر بنچز قائم کئے گئے ہیں‘ وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کیس سماعت (آج) پیر کو سپریم کورٹ میں ہوگی‘ سابق صدر پرویز مشرف ای سی ایل کیس ،متوقع ماورائے آئین اقدام کیس ،600 قیدیوں کی رحم کی اپیلوں ،جعلی ڈگری ،دوہری شہرت مقدمات ،اقلیتی برادری سے تعلق مقدمات ،بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد ،لیڈی ہیلتھ ورکرز توہین عدالت کیس ،لیفٹیننٹ جنرل (ر) علی قلی خان کیس ،سزائے موت کے قیدیوں کے مقدمات کی سماعت کی جائے گی ۔

پہلے دو دن چیف جسٹس اسلام آباد میں نہیں ہوں گے جبکہ وہ بقیہ دنوں کے لئے نہ صرف موجود ہوں گے بلکہ اہم ترین مقدمات کی بھی سماعت کریں گے ۔

(جاری ہے)

یکم اکتوبر کو چیف جسٹس ناصر الملک،جسٹس انور ظہیر جمالی ،جسٹس میاں ثاقب نثار ،جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس اعجاز افضل خان ،مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی اپیل جبکہ دو اکتوبر کو چیف جسٹس ،جسٹس جواد ،جسٹس انور ظہیر جمالی ،جسٹس آصف سعید کھوسہ پر مشتمل لارجر بنچ ممکنہ ماورائے آئین اقدام کیس کی سماعت کرے گا۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے لاپتہ شخص بارے ایک کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ یکم اکتوبر کو کرے گا۔ہندو برادری کے مقدمے کی بھی مذکورہ بالا بنچ ہی کرے گا۔ وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کیس سماعت (آج) پیر کو سپریم کورٹ میں ہوگی‘ چیف جسٹس ناصرالملک نے جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس دوست محمد خان پر مشتمل تین رکنی بنچ تشکیل دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی نااہلی کیخلاف درخواستیں پاکستان تحریک انصاف کے راہنماء اسحق خاکوانی اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر و سینیٹر چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے دائر کی گئی ہیں۔ تین رکنی بنچ پی ٹی آئی کے راہنماء اسحق خاکوانی‘ گوہر نواز سندھو ایڈووکیٹ اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی درخواستوں کی سماعت یکجاء کرے گا۔

تین رکنی بنچ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی نااہلی کیخلاف دائر درخواستوں کی سماعت بھی کرے گا۔ سپریم کورٹ میں آئینی درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے فلور پر وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے فوج کے ثالث کے کردار کے حوالے سے جھوٹ بولا ہے۔ دونوں راہنماء آئین کے آرٹیکل 62,63 پر پورا نہیں اترتے لہٰذا عدالت عظمیٰ انہیں نااہل قرار دے۔ سپریم کورٹ میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا گیا ہے جو لاہور ہائیکورٹ کے مختلف بنچوں نے وزیراعظم کی نااہلی کی درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :