میلان میں روس ،یوکرائن صدور کی یورپی رہنماؤں کی موجودگی میں ملاقات، یوکرائن کے داخلی تنازعہ کی اصل وجہ کے حوالے سے ابھی تک شدید اختلافات موجود ہیں ، بعض رہنماء حقیقت تسلیم کرنے سے انکاری ہیں، ترجمان روسی صدر ،ملاقات کو حقیقت میں مثبت دیکھتا ہوں ، امید ہے مذاکرات کا یہ جذبہ جاری رہے گا،اطالوی وزیر اعظم

ہفتہ 18 اکتوبر 2014 08:05

میلان،اٹلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اکتوبر۔2014ء)روسی صدر ولادیمیرپیوٹن نے اپنے یوکرائنی ہم منصب پیٹرو پوروشینکو کے ساتھ جمعہ کے روز میلان میں ملاقات کی جو کہ مشرقی یوکرائن میں بڑھتے ہوئے تنازعہ کے معاملے پر کشیدگی کو ختم کرنے کے لئے تازہ ترین کوشش تھی ۔یورپی یونین کے رہنماؤں نے بھی میلان میں ہونیوالی ناشتے کی میز پر ملاقات میں شرکت کی ، یہ ملاقات ماسکو کے ساتھ فائر بندی اور گزشتہ ماہ کیف اور روسی نواز باغیوں کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے پر عملدرآمد کے معاملے پر شدید اختلافات کے پیش نظر ہوئی۔

پیوٹن اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے درمیان ملاقات جمعہ کی علی الصبح کئی گھنٹے تک جاری رہی ، اس ملاقات کے حوالے سے کریملن کا کہنا تھا کہ تنازعہ کی اصل جڑوں کے معاملے تک بڑے اختلافات سامنے آئے ہیں۔

(جاری ہے)

روسی خبررساں اداروں نے پیوٹن کے ترجمان دیمتری پیسکوف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یوکرائن کے داخلی تنازعہ کی اصل وجہ کے حوالے سے ابھی تک شدید اختلافات موجود ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے بھی کہ جو کچھ اس وقت ہورہاہے اس کی اصل وجوہات کیا ہیں ۔

ترجمان نے بعض رہنماؤں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرائن میں حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکار کررہے ہیں ، یہ بیان کریملن کی مضبوط شخصیت اور ان کے یوکرائنی ہم منصب کے علاوہ یورپین رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کے بعد سامنے آیا ۔ دیمتری پیسکوف نے کہا کہ بدقسمتی سے میلان میں ناشتے کی میز پر ہونیوالی ملاقات کے کچھ شرکاء جنوب مشرقی یوکرائن میں حقیقت کو سمجھنے کے لئے مکمل طور پر خواہاں نہیں تھے ۔

پانچ ستمبر کو منسک میں طے پانے والے سیز فائر معاہدے کی دونوں فریقین کی جانب سے مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔یورپی یونین رہنماؤں کی جانب سے پیوٹن کے ساتھ ان کی ان دھمکیوں کا معاملہ بھی اٹھائے جانے کی توقع ہے کہ رواں موسم سرما تک اگر روس یوکرائن کے لئے گیس سپلائیز منقطع کرتا ہے تو مغربی یورپ کو سپلائیز میں تعطل آسکتا ہے جیسا کہ وہ خبردار کرچکا ہے کہ اگر ادائیگی کے معاملے پر کیف کے ساتھ کوئی سمجھوتہ طے نہ پایا تو وہ ایسا کرے گا ۔

دریں اثناء اطالوی وزیراعظم میتھیو رینزی نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیرپیوٹن اور ان کے یوکرائنی ہم منصب پیٹرو پوروشینکو کے درمیان مذاکرات کے بعد یوکرائنی تنازعہ کے حل کے پہلوؤں کو وہ حقیقت میں مثبت انداز میں دیکھتے ہیں ۔رینزی نے میلان میں مذاکرات کے بعد کہا کہ عمومی طور پر میں اس اجلاس کے بعد حقیقت میں مثبت دیکھتا ہوں ، مذاکرات میں برطانیہ ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی ۔انہوں نے تنازعہ ،جس میں 36سو سے زائد جانیں ضائع ہو چکی ہیں کے حل کے لئے اشد ضرورت کے نظریے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ مذاکرات کا یہ جذبہ جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :