مصر میں اخوان المسلمین کے 188 حامیوں کو سزائے موت ،عدالت اپنا حتمی فیصلہ آئندہ سال 24 جنوری کو سنائے گی

جمعرات 4 دسمبر 2014 08:26

قا ہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4دسمبر۔2014ء)مصر میں ایک عدالت نے گذشتہ سال پولیس تھانے پر حملے میں 12 اہلکاروں کی ہلاکت کے مقدمے میں اخوان المسلمین کے 188 حامیوں کو سزائے موت سنادی ۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطا بق عدالت اپنا حتمی فیصلہ آئندہ سال 24 جنوری کو سنائے گی اور اس کے بعد ملزمان عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں تاہم یہ طریقہ کا کافی پیچیدہ ہے۔

اس کے علاوہ سزا پر عمل درآمد کے لیے ملک کے مفتی اعظم کی اجازت بھی درکار ہو گی۔ عدالتی ذرائع نے بتایا ہے کہ ان افراد کو سزا سنائی گئی ہے ان میں سے 151 پولیس کی تحویل میں ہیں جبکہ دیگر مفرور ہیں۔خبر رساں ادارے کے مطابق ملزمان پر 12 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے علاوہ ان پر دیگر 10 پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کی کوشش، پولیس سٹیشن کو نقصان پہنچانے، پولیس کی گاڑیوں کو نظرآتش کرنے، بھاری اسلحہ رکھنے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

مصر میں حسنی مبارک کی معزولی کے بعد ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں اسلام پسند رہنما محمد مرسی ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے تاہم فوج نے انھیں ایک سال بعد جولائی 2013ء میں برطرف کر دیا تھا اور اس کے بعد صدر مرسی کو معزول کرنے والے فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتح السیسی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر صدارتی انتخابات کے ذریعے ملک کے نئے صدر منتخب ہو گئے تھے۔

عدالت کی جانب یہ فیصلہ ایک ایسے وقت آیا ہے جب ایک عدالت نے معزول مصری صدر حسنی مبارک کے خلاف 2011ء میں بغاوت کے دوران لوگوں کو قتل کرنے کی سازش کے مقدمے کی دوبارہ سماعت کرتے ہوئے مقدمہ واپس لے لیا تھا۔حقوق انسانی کی تنظیمیں مصر میں اخوان المسلمین کے خلاف کارروائیوں اور ان کو دی جانے والی سزاوٴں پر متعدد بار تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :