پاکستان دہشتگردکا مقابلہ کرکے سیاسی اور معاشی استحکام کی شاہراہ پر گامزن ہوگیا، صدر مملکت ،ہمارے خطے میں غیر جانبدار عدلیہ اور متحرک جمہوریتیں ہیں،ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے پلانری اجلاس سے خطاب ،ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے اجلاس سے پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہوا ، بڑی تعداد میں غیرملکی مندوبین کا کانفرنس میں شامل ہونا بین عالمی برادری کے پاکستان پر اعتماد کا مظہر ہے ،چیئرمین سینٹ وگورنر پنجاب سے ملاقات میں گفتگو ،فلسطینی مندوب، ترکی اور چین کے وفود کا پرجوش خیرمقدم

جمعرات 4 دسمبر 2014 08:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4دسمبر۔2014ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردی اور انتہاپسندی کے چیلنج کا کامیابی سے مقابلہ کرکے اب اعتماد کے ساتھ سیاسی اور معاشی استحکام کی شاہراہ پر گامزن ہوگیا ہے۔ انہوں نے یہ بات لاہور میں ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے پلانری اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔ صدر نے کہا کہ ہم سب ایک ایسے خطے میں رہتے ہیں جہاں مضبوط سول سوسائٹیز اور طاقتور میڈیا موجود ہے، ہمارے خطے میں غیر جانبدار عدلیہ اور متحرک جمہوریتیں ہیں اور پاکستان خود ان سب کی ایک شاندار مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو انسانی ترقی، اقتصادی اور سلامتی محاذوں پر خطرناک چیلنجز کا سامنا ہے، جمہوریت کی راہ میں بار بار رکاوٹوں اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ایک دہائی سے زیادہ فرنٹ لائن ریاست کے طور پر کردار نے بھی پاکستان پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں، انہوں نے پاکستان کو درپیش اندرونی اوربیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت پرزوردیا۔

(جاری ہے)

ممنون حسین نے کہاکہ پاکستان خطہ کے تمام ملکوں کے درمیان امن، سلامتی اور خوشحالی کے فروغ پریقین رکھتا ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے درمیان مضبوط اورمثبت شراکت داری سے خطے کے لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنے میں مدد ملے گی۔اس سے پہلے گورنر پنجاب چوہدری محمد سروراورچیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہاکہ اجلاس میں بین الاقوامی مبصرین کی بڑی تعداد میں شرکت سے پاکستان پرعالمی برادری کے اعتماد کااظہارہوتا ہے۔

۔ صدر مملکت نے ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے پاکستان میں ہونے والے اجلاس پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس کے پاکستان میں انعقاد سے پاکستان کا ایک مثبت تشخص دنیا کے سامنے گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں غیرملکی مندوبین کا کانفرنس میں شامل ہونا خوش آئند ہے اور اس سے بین الاقوامی برادری کے پاکستان پر اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ایشین ممالک کے لوگ اکھٹے ہوکر ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔