غلط انتقال خون، تھیلیسیمیا سے متاثرہ بچوں میں ایڈز کا انکشاف، مکمل چیکنگ کے بغیر معصوم بچوں کو خون لگانے والوں نے ناقابل معافی جرم کیا ہے، طبی ماہرین ،اب تک 15 بچے مہلک مرض میں مبتلا ہوچکے تھیلیسیمیا فاوٴنڈیشن کا تمام بچوں کی اسکریننگ کا فیصلہ

جمعرات 4 دسمبر 2014 08:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4دسمبر۔2014ء )صوبہ پنجاب میں تھیسیمیا سے متاثرہ بچوں میں ایڈز کی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے، اب تک 15 بچے مہلک مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں، جس کے بعد تھیلیسیمیا فاوٴنڈیشن پاکستان نے تمام بچوں کی اسکریننگ کا فیصلہ کیا ہے۔مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی، خون کی بیماری میں مبتلا بچوں کا کرب پہلے ہی کیا کم تھا کہ ان پر ایک اور مصیبت ٹوٹ پڑی، تھیلیسیمیا کے شکار بچوں میں انتقال خون کے دوران ایڈز کا وائرس منتقل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

(جاری ہے)

تھیلیسیمیا فاوٴنڈیشن پاکستان کے زیر علاج 15 سے زائد بچوں میں ایچ آئی وی کے نمونے مثبت پائے گئے ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق انتقال خون سے پہلے ان کی اسکریننگ کی جاتی ہے، مکمل چیکنگ کے بغیر معصوم بچوں کو خون لگانے والوں نے ناقابل معافی جرم کیا ہے۔تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کو مختلف بلڈ بینکوں سے خون لیکر لگایا جاتا ہے، بچوں میں ایڈز کے وائرس کے انکشاف کے بعد تھیلیسیمیا فاوٴنڈیشن پاکستان نے زیر علاج تمام بچوں کی اسکریننگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :