امریکی وزیر دفاع غیر اعلانیہ دورے پر کابل پہنچ گئے، امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں، افغانستان کے عوام کی حالت 13 سال سے قبل بہت بہتر ہے ۔وہ اپنی قسمت کا خود فیصلہ کر سکتے ہیں، سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لئے بھی تیار ہیں۔امر یکی وزیردفاع کی طیارے میں صحافیوں سے گفتگو

اتوار 7 دسمبر 2014 08:43

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7دسمبر۔2014ء)امریکہ کے وزیردفاع چک ہیگل غیر اعلانیہ دورے پر ہفتہ کو کابل پہنچ گئے جہاں انہوں نے امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں کیں جو وطن واپسی کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور دعوی کیا کہ افغانستان کے عوام کی حالت 13 سال سے قبل بہت بہتر ہے ۔وہ اپنی قسمت کا خود فیصلہ کر سکتے ہیں اور سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لئے بھی تیار ہیں۔

اپنے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہیگل نے کہا کہ گزشتہ عشرے کے دوران افغانستان نے بھی بہت پیش رفت کی ہے ۔نئی افغان حکومت اور فوج سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لئے تیار ہیں جبکہ عالمی فوج اس ماہ کے آخر تک واپس جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ آج بھی افغانستان میں چیلنج درپیش ہیں لیکن آج افغان 13 سال پہلے کی حالت میں نہیں وہ اپنے فیصلے خود کر سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افغان عوام کی حالت بدلنے کے لئے امریکہ اور اس کے اتحادیوں اور افغان فوج نے بڑی جانی و مالی قربانیاں دی ہیں ۔چک ہیگل ایسے وقت افغانستان میں کا دورہ کررہے ہیں جبکہ ان کی جگہ ایشٹن کارٹر کو صدر اوباما نیا وزیر دفاع مقرر کر چکے ہیں تاہم ابھی کانگریس نے ان کی منظوری دینا ہے۔پروگرام کے مطابق نیٹو کا لڑاکا مشن 31 دسمبر تک ختم کر دیا جائیگا اور ملک میں ساڑھے 12 ہزار امریکی فوجی موجود رہیں گے جن کا کام افغان سکیورٹی فورسز کی تربیت اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں تعاون ہوگا۔

افغانستان میں 2001 ء سے ایک لاکھ 30 ہزار نیٹو فوجی موجود رہے ہیں،توقع ہے کہ امریکی وزیر دفاع صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سمیت دیگر اعلی حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔