جنوبی کوریا اورامریکہ کا نئے جوہری معاہدے پراتفاق، سےؤل کو اپنے سول جوہری توانائی پروگرام کو فروغ دینے کی اجازت

جمعرات 23 اپریل 2015 04:57

سےؤل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 اپریل۔2015ء)جنوبی کوریا اورامریکہ نے نئے جوہری معاہدے پراتفاق کرلیا جسکے تحت سےؤل کو اپنے سول جوہری توانائی پروگرام کو فروغ دینے کی اجازت دیدی گئی ہے،اسکے ساتھ ہی چار سال سے جاری مذاکرات بھی افتتاح پذیر ہوگئے،ایک رپورٹ میں یہ بات بدھ کے روز کہی گئی۔جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار معاہدے کے سودے کی تفصیلات بتائے بغیر بتایا کہ ایک دستخطی تقریب شام سوا چار بجے(0715 جی ایم ٹی) سےؤل میں ہوگی۔

جنوبی کوریا کے سرکاری خبررساں ادارے نے سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے تحت جنوبی کوریا کو پرامن جوہری سرگرمی میں اضافے کی اجازت ہوگی۔یہ مذاکرات اکتوبر2010ء کو شروع ہوئے جو کہ1974ء کے معاہدے پر نظرثانی کیلئے تھے جسکے تحت جنوبی کوریا پر ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر فیول ری پراسیسنگ پر پابندی عائد تھی کیونکہ اس سے ملک ایٹم بم بنانے کا اہم جز پلوٹونیم حاصل کر سکنا تھا۔

(جاری ہے)

جنوبی کوریا نے توانائی پیداوار کیلئے امریکہ پر فیول سینٹ کی ری سائیکلنگ کی اجازت دینے کیلئے سخت دباؤ ڈالا ہے۔امریکی عہدیداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس طرح کا اقدام ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ بارے عالمی کوششوں کو متاثر کرسکتا ہے اور شمالی کوریا اور جاپان میں بھی اشتعال پیدا ہوسکتا ہے۔حل کے طور پر جنوبی کوریا نے ایک نئی ٹیکنالوجی”پاٹروپروسیسنگ“ کی تجویز دی ہے جو کہ ہتھیاروں کی پیداوار کا کم باعث سمجھی جاتی ہے۔دونوں اتحادی اس پراسیس پر مشترکہ تحقیقات کر چکے ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہوا کہ نظرثانی شدہ معاہدہ انکی تحقیقات کا عکاس ہوگایا نہیں۔جنوبی کوریا 23جوہری ایکٹروں پر انحصار کرتا ہے جو کہ اسکی30 فیصد سالانہ ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔