یمن ،فضائی آپریشن کے خاتمے کے باوجود عدن اور دیگر قصبوں میں لڑائی میں شدت،ہلاکتوں کی اطلاعات ،تائز میں باغیوں سے فوجی بریگیڈ ہیڈکوارٹر پر قبضہ کرلیا

جمعرات 23 اپریل 2015 04:57

عدن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 اپریل۔2015ء)یمن کے دوسرے شہر عدن اور دیگر قصبوں میں بدھ کے روز باغیوں اور حکومت نواز فورسز کے درمیان زمینی لڑائی میں سعودی قیادت میں اتحاد کی جانب سے فضائی آپریشن کے خاتمے کے باوجود شدت دیکھی گئی ، یہ بات عینی شاہدین نے بتائی۔مقامی لوگوں نے یہ اطلاعات بھی دی ہیں کہ تیسرے شہر طائز ، لہیج صوبہ کے دارالحکومت حوطہ اور جنوبی قصبے دالے میں رات گئے اتحادی فضائی حملوں کے روکے جانے کے بعدد جھڑپیں ہوئی ہیں ۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ وہاں ہلاکتیں رونما ہوئی ہیں ، تاہم اے ایف پی کو فوری طورپر ہلاکتوں کی تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے ۔جلاوطن صدر عبدالربوح منصور ہادی کی حامی فورسز ایران کے حمایت یافتہ باغیوں اور ان کے اتحادیوں کے ساتھ برسرپیکار ہیں جنہوں نے گزشتہ سال دارالحکومت اور جنوب اور وسط میں کئی شہروں پر قبضہ کرلیا تھا ۔

(جاری ہے)

سعودی قیادت میں اتحاد نے منگل کو دیر گئے اعلان کیا ہے کہ وہ 26مارچ کو ہادی کی فورسز کی حمایت میں شروع ہونیوالے فضائی آپریشن کو روک رہے ہیں ، تاہم کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو یہ دوبارہ شروع کر نے کے لئے تیار ہوگا ۔

دریں اثناء باغی فروسز نے یمن کے تیسرے شہر تائز میں بدھ کے روز ایک بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کرلیا ہے،یہ بات ایک فوجی آفیسر نے کہی،یہ قبضہ سعودی قیادت میں اتحاد کی جانب سے باغیوں کیخلاف چار ہفتے پر محیط فضائی آپریشن روکنے کے چند گھنٹوں بعد کیا گیا۔قبضے میں لئے گئے بیس کے اندر سے آفیسر نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ 35ویں آرمرڈ بریگیڈ کا ہیڈ کوراٹرز جو کہ شہر کے شمالی نواحی علاقے میں واقع ہے،شدید لڑائی کے بعد باغیوں کے قبضے میں چلا گیا ہے،جس میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔

بریگیڈ جلاوطن صدر عبدالربومنصور ہادی اور ان کے فوجیوں کا حامی تھا اور حوثی شیعہ باغیوں اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے تقریباً ایک ہفتے کے محاصرے کے دوران مزاحمت کی انہیں قبائلی ملیشیاء کی حمایت حاصل تھی جبکہ اتحادی افواج کی جانب سے فضائی حملے بھی کئے جاتے رہے ہیں،تاہم اتحاد کی جانب سے26مارچ کو باغیوں کیخلاف شروع ہونے والی فضائی مہم کے خاتمے کے چند گھنٹے بعد باغیوں نے اس پر قبضہ کرلیا۔

منگل کو دیر گئے اپنا فضائی آپریشن ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اتحاد نے خبردار کیا کہ اگر باغیوں کی جانب سے کسی قسم کی پیش قدمی سامنے آئی تو ضرورت پڑنے پر حملے دوبارہ شروع کرنے کیلئے تیار ہوگا۔یمن کی ریڈ کریسنٹ کے ایک نمائندہ کا کہنا ہے کہ اس کی طبی امدادی ٹیموں کو بیس کے اردگرد کے علاقے تک رسائی حاصل نہیں ہوسکی ہے کیونکہ وہاں شدید لڑائی ہورہی تھی۔

متعلقہ عنوان :