پاکستان ون ڈے سیریز ہار گیا، بنگلا دیش کو تاریخی فتح،پاکستان کو بنگلہ دیش کے ہاتھوں شرمناک وائٹ واش،پاکستانی ٹیم کو 13ویں مرتبہ وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا، رینکنگ میں آٹھویں پوزیشن پر پہنچ گئی ،250رنز کا ہدف 40اوورز میں3وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا ، بنگلا دیشی جیسی کمزور ٹیم کو کرکٹ کے گْر سکھانے والے خود ان کے سامنے بے بس اور مجبور نظر آئے، بنگلہ دیش نے بہترین کرکٹ کھیلی،میں انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں، ہم نے بھی کچھ حصوں میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا تاہم مجموعی طور پر اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے، ہماری ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑیوں کی کمی تھی، ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز میں تجربہ کار کھلاڑی موجود ہوں گے جس کے باعث بہتر کارکردگی دکھائیں گے، اظہر علی ، فتح کھلاڑیوں کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے ، پاکستان کیخلاف تاریخی فتح اپنی کپتانی میں ہمیشہ یاد گار رہے گی ، وائٹ واش پر کھلاڑیوں اور اور بنگلہ دیشی قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، مشرفی مرتضی، دونوں ٹیموں کے درمیان واحد ٹی 20 چوبیس اپریل کو کھیلا جائے گا

جمعرات 23 اپریل 2015 04:44

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 اپریل۔2015ء) میرپور کے شیر بنگلا سٹیڈیم میں کھیلے گئے تیسرے اور فائنل ون ڈے میچ بھی پاکستانی کھلاڑیوں نے انتہائی مایوس کْن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ماضی میں بنگلا دیشی جیسی کمزور ٹیم کو کرکٹ کے گْر سکھانے والے خود ان کے سامنے بے بس اور مجبور نظر آئے۔ پاکستانی ٹیم کو بیٹنگ، باؤلنگ، اور فیلڈنگ کے تینوں شعبوں میں خراب کارکردگی کے باعث شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب بنگلا دیشی کھلاڑیوں نے میچ میں بھی انتہائی ذمہ دارانہ کھیل پیش کیا۔ بنگلا دیش کی جانب سے تمیم اقبال اور مشفق الرحیم نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا جبکہ سومیا سرکار کی ناقابل شکست اننگز نے بنگلا دیش کی فتح کی راہ ہموار کی۔

(جاری ہے)

تمیم اقبال نے 64 جبکہ مشفق الرحیم نے 49 اور سومیا سرکار نے 127 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔

بنگلا دیش نے پاکستانی ٹیم کو چاروں شانے چت کرکے نہ صرف اس ون ڈے میچ میں 8 وکٹوں سے فتح حاصل کی بلکہ سیریز بھی اپنے نام کی۔ پاکستان کی جانب سے صرف جنید خان ہی کامیاب باؤلر ٹھہرے جنہوں نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا،شکست کے ساتھ پاکستانی ٹیم تاریخ کی بدترین ایک روزہ رینکنگ یعنی آٹھویں پوزیشن پر آگئی۔بنگلہ دیش سے تاریخی شکست کے بعد پاکستانی کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش نے بہترین کرکٹ کھیلی اور میں انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا ہم نے بھی کچھ حصوں میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا تاہم مجموعی طور پر اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑیوں کی کمی تھی۔اظہر علی نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز میں تجربہ کار کھلاڑی موجود ہوں گے جس کے باعث بہتر کارکردگی دکھائیں گے جبکہ بنگلہ دیشی کپتان نے کہا کہ فتح کھلاڑیوں کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے ، پاکستان کیخلاف تاریخی فتح اپنی کپتانی میں ہمیشہ یاد گار رہے گی ، وائٹ واش پر کھلاڑیوں اور اور بنگلہ دیشی قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

اس سے قبل پاکستانی ٹیم نیمیزبان بنگلہ دیش کو جیتنے کے لیے 251 رنز کا ہدف دیا تھا۔پاکستانی کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر بیٹنگ فیصلہ کیا۔ایک موقع پر پاکستان کا اسکور 39 ویں اوور میں دو وکٹوں کے نقصان پر 203 رنز تھے تاہم کپتان اظہر علی کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بھی بلے باز کریز پر نہ ٹک سکا اور پوری ٹیم 250 رنز آؤٹ ہو گئی۔پاکستان کی جانب سے پہلی وکٹ 91 رنز پر اس وقت گری جب نوجوان اوپنر سمی اسلم 45 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے آوٴٹ ہو گئے۔

سمی کے آوٴٹ ہونے کے بعد محمد حفیظ بیٹنگ کے لیے آئے لیکن وہ بھی صرف چار رنز بنا کر عرفات سنی کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔حفیظ کی وکٹ گرنے کے بعد کپتان اظہرعلی اور حارث سہیل نے بھی محتاط انداز میں بیٹنگ کی مگر 203 رنز کے مجموعے پر اظہر علی بھی 101 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جب کہ اس کے اگلے ہی اوور میں حارث سہیل بھی 53 رنز بنا کر کیچ آوٴٹ ہو گئے۔

پاکستان کی آخری آٹھ وکٹیں مجموعی اسکور میں صرف 47 رنز کا اضافہ کر سکیں اور پوری ٹیم 49 اوورز میں 250 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔پاکستان کی جانب سے ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئیں اور نائب کپتان سرفراز احمد، سعید اجمل اور راحت علی کو ڈراپ کرکے عمر گل، ذوالفقار بابر اور سمی اسلم کو شامل کیا گیا ہے۔دوسری جانب سیریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی بنگلہ دیشی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔پاکستانی ٹیم کو 13ویں مرتبہ وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔