نیب ایگزیکٹوبورڈ کی غبن کے مختلف واقعات میں دوریفرنس دائرکرنے کی منظوری ،چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس میں نو انکوائریاں شروع ،دو دوبارہ شروع کرنے ،4انکوائریاں بندکرنے کافیصلہ،چیئرمین نیب کا کرپشن کے خاتمے کے عزم کااعادہ

بدھ 29 اپریل 2015 07:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 اپریل۔2015ء)نیب کے ایگزیکٹوبورڈنے غبن کے مختلف واقعات میں 2ریفرنس دائرکرانے کی منظوری دیدی ہے ،نیب نے 9انکوائریاں شروع کرنے ،دوانکوائریاں دوبارہ شروع کرنے اور4انکوائریاں بندکرنے کابھی فیصلہ کیا ہے ۔ جاری پریس ریلیز کے مطابق یہ فیصلے اسلام آبادمیں چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی زیرصدارت اجلاس میں کئے گئے ۔

اجلاس میں ایگزیکٹوکے ممبران نے شرکت کی ۔ایگزیکٹوبورڈنے سابق وزیرخوراک بلوچستان اورسیکرٹری ڈائریکٹرفورڈکے خلاف 2 ریفرنسز دائرکرنے کی منظوری دی گئی ۔متعلقہ افرادنے قومی خزانے کو29کروڑ28لاکھ کانقصان پہنچایا۔دوسراریفرنس ایڈیشنل سیکرٹری سینٹ سیکرٹریٹ اسلام آبادسیدمسرت عباس اورد یگر ملزمان کے خلاف دائرکرنے کی منظوری دی گئی ۔

(جاری ہے)

ملزمان پرالزام ہے کہ انہوں نے سینٹ سیکرٹریٹ ایمپلائزکوآپریٹرہاوٴسنگ سوسائٹی کے فنڈزمیں خردبرداورکرپشن کی اوراپنے اختیارات کاغلط استعمال کیا۔بورڈنے سابق ہیڈبائیوکیمسٹری کے ایم ڈی ڈاکٹرنرگس پروین ،سربراہ محکمہ فزیالوجی ڈاکٹرعمرعلی خان اوردوسرے ملزمان کے خلاف تحقیقات شروع کرانے کافیصلہ بھی کیا۔ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے بنوں میڈیکل کالج کیلئے لیبارٹری کٹیں زیادہ قیمت اور کم ایکسپائری ڈیٹ کی خریدیں جس سے قومی خزانے کو5.68ملین روپے کانقصان ہوا۔

بورڈنے 9انکوائریاں بھی شروع کرنے کافیصلہ کیا،پہلی انکوائری ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی ،منظورقادراوردوسرے ملزمان کے خلاف ہے جس میں ملزمان پرکرپشن اوراختیارات کے غلط استعمال کاالزام ہے ،دوسری انکوائری چیف انجینئرمحکمہ ایریگیشن محمدسلیم ملک اوردوسرے ملزمان کے خلاف ہے جس میں ملزمان پرکرپشن اوربغیرٹینڈراوراشتہارٹھیکے دینے کاالزام ہے جس میں 377.241ملین روپے قومی خزانے کونقصان ہوا۔

تیسری انکوائری ڈی سی اوقائمقام ڈائریکٹرسکولزکراچی ساجن ملاکے خلاف ہے جس میں ملزم پر140افرادکوغیرقانونی ریگولرکرنے کاالزام ہے ،چوتھی انکوائری مہوش اینڈجہانگیرصدیقی فاوٴنڈیشن کے خلاف ہے جس میں آزادنائن لمیٹڈشیئرزمیں غیرقانونی تجارت اورکرپشن کے الزامات ہیں ،پانچویں انکوائری قا ئم مقام وائس چانسلرہزارہ یونیورسٹی ڈاکٹرسہیل شہزادکے خلاف ہے جس میں ملزم پرگریڈسترہ اورگریڈاٹھارہ میں غیرقانونی بھرتیوں کاالزام ہے ۔

چھٹی انکوائری مسیرز العابد سلک ملزلمیٹڈکے خلاف ہے جس میں جے ایس بینک کے 347.28ملین قرض کی نادہندگی کاالزام ہے ،ساتویں انکوائری وا لڈسٹی لاہوراتھارٹی ڈائریکٹرجنرل افسران اورنجی ٹھیکیداروں اوردوسرے ملزمان کے خلاف ہے ،کیس میں ملزمان پرسترملین روپے کاٹھیکہ سنگل ٹینڈرکے ذریعے دینے کاالزام ہے ،آٹھویں انکوائری این ٹی سی کے افسران اور میسرز زیونائٹڈکنٹریکٹرز(پرائیویٹ)لمیٹڈلاہورکے خلاف ہے جس میں ملزمان پر153-771ملین روپے کاٹھیکہ غیرقانونی طورپر میسرز یونائیٹڈکنٹریکٹرزپرائیویٹ لمیٹڈکودینے کاالزام ہے ،ٹھیکیدارنے غیرمعیاری میٹریل استعمال کیا،جعلی بل بغیر چیکنگ کے اداکئے گئے اور514.783ملین روپے کاقومی خزانے کونقصان پہنچایاگیا۔

نویں انکوائری ڈی جی لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی آغامسعود،چیف انجینئرنجیب ملک کے خلاف ہے اس کیس میں ڈی جی ایل ڈی اے کی غیرقانونی تعیناتی اورقونین کی خلاف ورزی کاالزام ہے ۔ملزم پرغیرمعلوم ذرائع سے اثاثے بنانے کاالزام ہے ۔بورڈنے دوانکوائریوں کی دوبارہ انکوائری کابھی فیصلہ کیا،پہلی انکوائری سابق سینئرممبربورڈآف ریونیوخیبرپختونخواہ گلزارخان کے خلاف ہے جس میں ملزم پررکن قومی اسمبلی کوڈی آئی خان میں سولہ ہزارکنال حکومتی زمین غیرقانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے جس سے 55.35ملین روپے کاقومی خزانے کونقصان پہنچا،دوسری انکوائری سابق ڈائریکٹراقبال اکیڈمی پاکستان لاہورسہیل عمرکے خلاف ہے اس کیس میں ملزم پرکرپشن اوراختیارات کے غلط استعمال کاالزام ہے بورڈنے ایم ڈی سیندک میٹل لمیٹڈراز ق سنجرانی کی غلط تعیناتی اوراختیارات کے غلط استعمال کی شکایات کی تصدیق کی بھی منظوری دی ۔

بورڈنے چارانکوائریوں کوبندکرنے کی بھی منظوری دی پہلی انکوائری سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری دوسری سابق اکاوٴٹنٹ منیجراے سی یو،بی سی سی آئی لندن، شہاب الدین سعدی اورد یگر ،تیسری ڈی جی محکمہ لائیوسٹاک کی بلوچستان ڈاکٹرمحمداعظم کاسی اورچوتھی جی ایم این ٹی ڈی سی واپڈامحمداختراورد یگر کے خلاف ہے ۔بورڈنے رستم سندھاوا اوردیگر اورمخدوم امین فہیم کے خلاف نا معلوم ذرائع سے اثاثے بنانے کے الزام میں عدم ثبوت کی بنیادپرمزیدکارروائی نہ کرنے کافیصلہ کیاہے ۔

آخرمیں چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری نے ملک سے کرپشن کے خاتمے کے عزم کااعادہ کیاہے ۔چیئرمین نیب نے افسران سے کہاکہ وہ شکایات کی تصدیق انکوائری اورکرپشن کے خلاف بہترین کوشش کریں اورقانون شفافیت اور میرٹ کومدنظررکھیں

متعلقہ عنوان :