راولپنڈی،منی چینجرزسے 7کروڑ25 لاکھ روپے لوٹ کرفرارہونے والے 6خطرناک ڈاکو ڈرامائی اندازمیں گرفتار،راولپنڈی پولیس نے ملزمان سے لوٹی گئی رقم 7کروڑ 25 لاکھ روپے بھی برآمدکرلی،ملزمان نامعلوم جگہ پر تفتیش کیلئے منتقل ،ملزمان سے مزیدانکشافات کاامکان

بدھ 29 اپریل 2015 08:03

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 اپریل۔2015ء)منی چینجرزسے 7کروڑ25 لاکھ روپے لوٹ کرفرارہونے والے 6خطرناک ڈاکووٴں کوراولپنڈی پولیس نے ڈرامائی اندازمیں گرفتارکرلیاہے اورملزمان سے لوٹی گئی رقم 7کروڑروپے بھی برآمدکرلی ہے،ملزمان کوراولپنڈی میں ایک نامعلوم جگہ پررکھ کرتفتیش کی جارہی ہے اورملزمان سے مزیدانکشافات کاامکان ہے۔تفصیلات کے مطابق چندروزقبل بے نظیرشہیدائیرپورٹ سے ایک منی چینجر گلیکسی کے مالک محمد سلیم کورقم سمیت 6مسلح افرادنے اپنی گاڑی میں اغواء کرلیاتھااوربعدازاں اسے ترامڑی کے قریب پھینک کررقم لیکرفرارہوگئے تھے ۔

راولپنڈی پولیس کے سپیشل یونٹ نے اس کی تحقیقات کاآغازکیاتوحیرت انگیزطریقے سے کڑیاں ملتی گئیں اورراولپنڈی پولیس ملزمان تک پہنچ گئی،ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایاہے کہ جوں ہی تاجررقم لیکرائیرپورٹ سے باہرآیاتوڈاکووٴں میں سے ایک نے اپناتعارف ایک حساس ادارے کے آفیسرکے طورپرکروایااورکہاکہ ہمیں معلوم ہواہے کہ آپ یہ رقم طالبان کودینے کیلئے لے کرآئے ہیں ،ہم نے تفتیش کرنی ہے چلوگاڑی میں بیٹھو،تاجرکوخوفزدہ کرنے کے بعدملزمان نے اسے اپنی گاڑی میں بٹھالیاجس میں پہلے سے 5ڈاکوموجودتھے اس کے بعدوہ تاجرکورقم سمیت لیکرترامڑی کی طرف نکل گئے اس دوران راولپنڈی پولیس کے ایک کانسٹیبل جوکہ اس واردات میں شریک تھااس نے اپناتعارف پنڈی پولیس کے ایک انسپکٹرکے طورپرکروایااورایک ڈاکونے خودکوحساس ادارے کاکرنل اورایک نے خودکوبریگیڈئیربتایااوربعدازاں ڈاکوتاجرکوترامڑی کے قریب پھینک کرفرارہوگئے اس کے بعدراولپنڈی پولیس کاایک سپیشل یونٹ تشکیل دیاگیاجس نے ہنگامی بنیادوں پرتفتیش کاآغازکیااوریہ معلومات حاصل کی کہ کس کس کوعلم تھاکہ تاجر7کروڑ ڑ25 لاکھ روپے لیکرائیرپورٹ سے باہرآنے والاہے ،اس طرح کڑیاں ملناشروع ہوئیں اوریہ خطرناک گروہ جوایک حساس ادارے کانام لیکراسے بدنام کررہاتھاقانون کی گرفت میں آگیا۔

(جاری ہے)

پولیس ذرائع سے معلوم ہواہے کہ ملزمان اس طرح کی پہلے بھی کئی وارداتیں کرچکے ہیں اوران کی پہلے سے بھی تلاش جاری تھی ۔چندروزمیں راولپنڈی پولیس ان کے باقی کرداروں کوبھی گرفتارکرلے گی،واضح رہے کہ ڈکیتی کی واردات 22 اپریل کو ہوئی جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملزمان سے تفتیش کرتے ہوئے مزید اہم انکشافات بھی اگلوائے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :