دہشت گردی کا خاتمہ: ہندوستان، پاکستان کا تعاون ضروری ہے افغان صدر، بھارتی وزیراعظم کا طالبان کے خلاف افغانستان کی لڑائی کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان

بدھ 29 اپریل 2015 08:17

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 اپریل۔2015ء) افغان صدر اشرف غنی نے منگل کے روز ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد کہا کہ شدت پسند گروپوں کے خاتمے کے لیے خطے کے ممالک سے تعاون کی امید کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ افغانستان کو 'دہشت گردی کا قبرستان' بنانا چاہتے ہیں تاہم اس کے لیے پاکستان، ہندوستان اور دیگر پڑوسی ممالک کے تعاون کی ضرورت ہوگی۔

یہ دورہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب افغان صدر چین اور پاکستان کے ساتھ روابط بڑھانے کی کوششیں کررہے ہیں جن کو دیکھتے ہوئے کچھ ہندوستانی ماہرین کا کہنا تھا کہ انڈیا افغانستان میں اپنا اثرورسوخ کھو رہا ہے۔تین روزہ ہندوستانی دورے کے دوران اشرف غنی نے کہا کہ دہشت گردی کو اچھا یا برا قرار نہیں دیا جاسکتا۔

(جاری ہے)

اس کے بارے میں مختلف رائے نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اتحاد کی ضرورت ہے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ہمیں (ہندوستان اور افغانستان) کو متحد ہونا ہوگا۔دوسری جانب ہندوستانی وزیراعظم نے طالبان کے خلاف افغانستان کی لڑائی کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کے دہشت گردی سے ہونے والے دکھ اور غم کو سمجھ سکتے ہیں جس سے ترقی رک جاتی ہے اور زندگیاں تباہ ہوجاتی ہیں۔

نریندر مودی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان افغان فوج کی مدد جاری رکھے گا اور اسی سلسلے میں حال ہی میں تین چیتل ہیلی کاپٹر فراہم کیے گئے۔انہوں نے اس موقع پر پہلے سے موجود افغانستان۔پاکستان کے ٹریڈ اینڈ ٹرانزٹ معاہدے کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان کے مشرقی علاقے سے افغانستان سامان کی ترسیل ہوسکے۔