ذاتی مفادات اور سرکاری اعلی افسران کے خلاف اراکین قومی اسمبلی متحد ہو گئے ، اراکین کے استحقاق اور عزت پر کوئی حرف نہیں آنے دیں گے، اراکین

بدھ 12 اگست 2015 08:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اگست۔2015ء) حکومت اور اپوزیشن اراکین ذاتی مفادات اور سرکاری افسران کے خلاف متحد ہو گئے اور عزم کا اظہار کیا کہ اراکین کے استحقاق اور عزت پر کوئی حرف نہیں آنے دیں گے سپیکر نے بھی اراکین کے رویہ پر خاموشی کا اظہار کیا ۔ منگل کے روز قومی اسمبلی کے تمام اراکین اپنے ذاتی مفادات اور سرکاری افسران کے خلاف متحد ہو گئے اور مطالبہ کیا کہ قومی اسمبلی کے اراکین کے استحقاق کو ہر گز مجروح کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

ایوان کے اندر کسی سیاسی جماعت یا اپوزیشن نے ان تحاریک کی مخالفت نہیں کی ہے ۔ سپیکر اسمبلی ایاز صادق کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ایم این اے اسد الرحمان جن کو گزشتہ رات ڈاکوؤں نے سرعام لوٹ لیا تھا نے ایم کیو ایم کے رکن خواجہ سہیل منصور کی طرف سے ڈی جی پاسپورٹ افتخار احمد کے خلاف تحریک استحقاق بارے کمیٹی کی رپورٹ میں تاخیر کی قرار داد پیش کی جس کو منظور کر لیا گیا ۔

(جاری ہے)

اسد الرحمان باہو سلطان حلقہ سے منتخب ہونے والے نجف سیال کی لاہور ایئرپورٹ پر پی آئی اے افسران کے خلاف تحریک کی رپورٹ پیش کی ۔ اسد الرحمان نے مسلم لیگ فنکشنل کے رکن غوث بخش مہر کی طرف سے شکارپور کے ایس پی کی طرف فون کال نہ سننے بارے شکایت پر رپورٹ میں تاخیر کی قرار داد پیش کر دی ۔ا یوان کے معزز اراکین نے قوم کو درپیش معاشی سماجی مالی اور امن وامان کے مسائل کی بجائے ذاتی مفادات کے تحفظ کے لئے سیاسی رنجشیں بھلا کر اکٹھے ہو گئے ۔ اجلاس کے ابتدائی مرحلہ میں کوئی قانون سازی نہ ہو سکی ۔

متعلقہ عنوان :