مسلم لیگ ن نے جموں کشمیر پیپلز پارٹی سے سیاسی اتحاد ختم کرنے کا فیصلہ،جلد باضابطہ اعلان متوقع،خالد ابراہیم سے اختلافات شدت اختیار کر گئے،برجیس طاہر نے قیادت کو تحفظات سے آگاہ کردیا

بدھ 12 اگست 2015 08:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اگست۔2015ء ) مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت نے آزاد کشمیر میں آئندہ انتخابات سے قبل جموں کشمیر پیپلز پارٹی سے سیاسی اتحاد ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ، جلد باضابطہ اعلان کر کے اتحاد ختم کئے جانے کا امکان ہے، ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ وزیر امور کشمیرو گورنر گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہرنے جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ سردار خالد ابراہیم کے ن لیگ کے متعلق سخت رویہ اپنائے جانے اور ایکٹ 74کے حوالے سے وفاقی حکومت پر کڑی تنقید کے حوالے سے مرکزی قیادت کو متعدد بار آگاہ کیا جس پر مرکزی قیادت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے آزاد کشمیر میں جموں کشمیر پیپلز پارٹی سے اتحاد ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے جس کا اعلان جلد متوقع ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر نے وزیر اعظم نواز شریف کو ان سے متعلق سخت رویئے اور ایکٹ 74پر وفاقی حکومت پر خالد ابراہیم کی تنقید کے حوالے سے 3سے4مرتبہ آگاہ کیا ہے وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر نے وزیر اعظم سے شکوہ کیا ہے کہ ،جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ سردار خالدابراہیم ہمارے اتحادی ہونے کے باوجود کھلے عام ہم پر تنقید کر رہے ہیں اور مجھے آزاد کشمیر کی دیگر سیاسی جماعتوں سے زیادہ برا بھلا کہہ رہے ہیں ، لیکن میں نے آج تک آپ سے انکا تعلق ہونے کی وجہ سے انہیں جواب نہیں دیا ، میں آپکا ایک ادنیٰ سا کارکن ہوں میری بھی عزت نفس ہے وہ مجھے ریاستی عوام کے سامنے رسوا کر رہے ہیں اور بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں انکے بیانات سے آزاد کشمیر میں پارٹی کی ساکھ بھی متاثر ہو رہی ہے ، ذرائع نے بتایا ہے کے آزاد کشمیر مسلم لیگ ن کی قیاد ت پہلے سے خالد ابراہیم کے رویے سے نالاں ہے اور خالد ابراہیم کے حلقہ انتخابات سے بھی آزاد کشمیر کی قیادت پر کارکنوں کی جانب سے اتحاد ختم کرنے کا دباؤ بڑھ گیا ہے اور آزاد کشمیر مسلم لیگ ن کے صدر راجہ فاروق حیدر بھی نجی محفلوں آئندہ انتخابات سے قبل جموں کشمیر پیپلز پارٹی سے اتحاد کے خاتمے کا عندیہ دے چکے ہیں۔