اسرائیلی مظالم پر شاہ سلمان کا اوباما، پوٹن، ڈیوڈ کیمرن اور بان کی مون کو فون،مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے اور اس کا تقدس اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ حرمین الشریفین کا ہے۔ خادم الحرمین شریفین

ہفتہ 19 ستمبر 2015 09:11

ریاض( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2015ء )خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی فوج کی غنڈہ گردی کا معاملہ عالمی رہ نماؤں کے سامنے اٹھایا ہے اورنہتے فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد اورمسجداقصیٰ کی بے حرمتی بند کرانے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔ غیرملکی میڈیاکے مطابق شاہ سلمان نے امریکی صدر براک اوباما، روس کے ولادی میر پوتن، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور انہیں بیت المقدس میں پائی جانے والی تازہ کشیدگی کے بارے میں اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔

وائیٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود نے ٹیلیفون پر صدر براک اوباما سے بات چیت کی۔

(جاری ہے)

دونوں رہ نماؤں کے درمیان ہوئی گفتگو میں یمن میں جاری لڑائی اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی پرتشدد کارروائیوں جیسے اہم معاملات پر بات چیت کی گئی۔ ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے شاہ سلمان نے بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے تشدد، مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی، نمازیوں اور حرم قدسی میں اعتکاف میں بیٹھے نہتے شہریوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی بھی شدید مذمت کی۔

شاہ سلمان نے امریکی صدر سے بات کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی پرتشدد کارروائیوں کی روک تھام کے لیے عالمی برادری فوری اور موثر حکمت عملی وضع کرے اور بیت المقدس کی صورت حال پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے۔ شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے اور اس کا تقدس اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ حرمین الشریفین کا ہے۔

انہوں نے فلسطینی عوام کی کھل کرحمایت کی اور فلسطینیوں کو ان کے دیرینہ حقوق دلانے کا بھی پرزور مطالبہ کیا۔بیت المقدس ہی کی صورت حال پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے روس کے صدر ولادی میر پوتن، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، فرانس کے صدر فرانسو اولاند اور اقوام متحدہ کیسیکرٹری جنرل بان کی مون سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی اور اسرائیلی مظالم بند کرانے کا مطالبہ کیا۔

شاہ سلمان نے عالمی رہ نماؤں پر زور دیا کہ وہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے تشدد کو بند کرانے کے لیے سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس طلب کریں اور اسرائیل کو غیرقانونی ہتھکنڈوں کے استعمال سے سختی سے روکیں۔عالمی رہ نماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ سلمان نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر تشدد مذہبی آزادیوں پر حملے کے مترادف ہے۔ اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں جو مکروہ ہتھکنڈے استعمال کیے ہیں اس سے دنیا بھر میں تشدد کی ایک نئی لہر اٹھ سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :