کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے 113 ملازمین کی برخواستگی کو غیر قانونی قرار،سرکاری ملازمین کو محض فنڈز کی عدم دستیابی پر ملازمت سے فارغ نہیں کیا جا سکتا، سپریم کورٹ

ہفتہ 19 ستمبر 2015 08:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سکیل ایک سے 16 تک کے 113 ملازمین کی برخواستگی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ملازمین کے حوالے سے ہائی کورٹ کا فیصلہ بحال رکھا ہے اور کے ڈی اے کی اپیل خارج کر دی ۔ ملازمین کی جانب سے عبدالرحمان ایڈووکیٹ جبکہ کے ڈی اے کی جانب سے حافظ ایس اے رحمان پیش ہوئے۔

جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس دوست محمد خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے جمعہ کے روز مقدمے کی سماعت کی جبکہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کو محض فنڈز کی عدم دستیابی پر ملازمت سے فارغ نہیں کیا جا سکتا ۔ سماعت شروع ہوئی تو ملازمین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملازمین کو 2013 میں محض ایک ماہ نوکری کے بعد نکال دیا گیا کہ حکومت کے پاس فنڈز نہیں ہیں جبکہ فنڈز نہ ہونا ملازمین کا کوئی جرم نہیں ہے کہ جس کی سزا ملازمین کو دی جاتی ۔

(جاری ہے)

دو سال ملازمین بے روزگار ہیں اس پر کے ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ ملازمین کو عارضی بنیادوں پر رکھا گیا تھا فنڈز نہ ہونے پر یہ ملازمین فارغ کئے گئے جس پر عدالت نے کے ڈی اے کے وکیل کے بیان کو مسترد کر دیا اور کہا کہ محض فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ملازمین کو نوکری سے نہیں نکالا جا سکتا ۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ درست ہے لہذا اسے بحال رکھتے ہوئے کے ڈی اے کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل خارج کی جاتی ہے ۔ ملازمین کو ان کے تمام تر واجبات قانون کے مطابق ادا کئے جائیں ۔