الطاف حسین کے انٹرویو، تصاویر اور لائیو کوریج پر پابندی عائدکرنا پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے،فارق ستا ر ،یم کیو ایم نے فیصلے کے خلاف لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے،پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے ناظم بے اختیار ہوں گے اور اصل اختیارات دونوں صوبوں کے وزیر اعلی کے پاس ہیں ،پشاور بڈھ پیر می حملے کے قائد الطاف حسین اور رابطہ کمیٹی نے شدید مذمت کی ہے، پریس کانفر نس سے خطاب

ہفتہ 19 ستمبر 2015 08:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنماء فارق ستا ر نے کہا ہے کہ ان کے قائد الطاف حسین کے انٹرویو، تصاویر اور لائیو کوریج پر پابندی عائدکرنا پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے ۔ایم کیو ایم نے اس فیصلے کے خلاف لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے ۔پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے ناظم بے اختیار ہوں گے اور اصل اختیارات دونوں صوبوں کے وزیر اعلی کے پاس ہیں ۔

پشاور بڈھ پیر میں ہونے والے حملے کے قائد الطاف حسین اور رابطہ کمیٹی نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کلب میں پریس کانفر س سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ ، سینیٹر میاں عتیق، سینٹر محمد سیف ، ایم این اے نوید قمر بھی موجو د تھے ۔

(جاری ہے)

سینئر رہنماء فارق ستا رنے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں کچھ وکلاء نے درخواست دائر کی جس میں استدعا کی گئی کہ الطاف حسین کی تقاریر کو ریگولیٹ کیا جائے جس پر عدالت نے اپنی چوتھی سماعت میں ایم کیو ایم کے قائد اظہار بیان مکمل پابندی کا حکم جاری کر دیا۔

ان دائردرخواستوں میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ، رابطہ کمیٹی ، وفاقی وصوبائی حکومتیں فریق تھیں لیکن نہ ہی الطاف حسین اور نہ ہی رابطہ کمیٹی کو اس حوالے سے کوئی نوٹس جاری کیا گیا ۔عدالت نے اپنی سماعتو ں میں الطاف حسین کے انٹرویو، تصاویر کے شائع کرنے اور لائیو کوریج پر پابندی عائد کر دی ہے جو کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حقوق سلب کرنے میں انتظامیہ اورپیمرا کا کردار ہوسکتا ہے لیکن ہائی کورٹ نے پٹشن پر اظہار خیال پر پابندی عائد کر دی ہے تاہم انتظامیہ اور پیمرا نے اپنے طور پر ایسا کوئی اقدام نہیں کیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ اس فیصلے کے خلاف گزشتہ روز عدالت میں پیش ہوئے اور فیصلے دینے والے بینچ سے استدعا کی ہے وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرئے۔

انہوں نے کہا کہ فاضل عدالت نے الطاف حسین کی تقریوں کو تحریری طور پر طلب کیا ہے ۔انہوں نے کہا بادی النظر میں اظہار رائے کی پابندی سے جہوریت کی ساکھ بھی متاثر ہوتی ہے اور امید ہے کہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرئے گی اورامید ہے کہ پابندی اٹھا لی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ جن وکلاء نے پٹشن فائل کہ ان میں دو وکلاء کو پانچ سال قبل ایم کیو ایم سے نکالا گیا ہے اس لیے شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں۔

کراچی آرپریشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ابھی بھی 150ایم کیو ایم کے کارکن لاپتہ ہے ان کی جماعت نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی مخالفت نہیں کی بلکہ ماروائے عدالت قتل کے خلاف ضرور آواز اٹھائی ہے ۔پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے ناظم بے اختیار ہوں گے اور اصل اختیارات دونوں صوبوں کے وزیر اعلی کے پاس ہیں ۔متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنماء فارق ستا ر نے کہا کہ نے کہ پشاور بڈھ پیر میں ہونے والے حملے کے قائد الطاف حسین اور رابطہ کمیٹی نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے دہشت گردوں کے ہاتھوں افواج پاکستان کے اہلکاروں اور سویلین نے جام شہادت نوش کیا اس سب کو پوری قوم نے خراج تحسین پیش کیا ہے جس طرح انہوں نے قومی اثاثے کو بڑے نقصان سے بچایا ان کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ملک کی سلامتی اور بقاء کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں ضرورت اس امر کی کہ جس طرح پشاور آرمی پبلک سکول کے بعد قوم متحد ہوئی ہے اسی طری کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہادہشت گردی اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتی جب تک ملک سے انتہاء پسندی ختم نہیں کی جاتی ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے دیگر منظورشدہ باتوں پر بھی عمل درآمد کرویا جائے ۔ملک کے دشمن ہماری آبادیوں میں بستے ہیں حکومت جب تک اختیارات بلدیاتی انتخابات کے ذریعے عوام تک نہیں پہنچتی تب تک دہشت گردی ختم نہیں ہو سکتی ۔ملک میں دہشت گرد جب چاہیں کسی کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں اور ایسا لگ رہا ہے کہ ان کو پوچھے والا وکئی نہیں ہے ۔