اسرائیلی فوجیوں کا مسجد اقصیٰ میں گھس کر خواتین پر تشدد، 3 زخمی،سعودی فرماں روا کا برطانیہ، روس، فرانس سے رابطہ، اسرائیل کی جارحیت پر خدشات کا اظہار

ہفتہ 19 ستمبر 2015 09:11

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2015ء) اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لئے آنیوالی فلسطینی خواتین کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد بیت المقدس اور قبلہ اول کے قرب وجوار کاماحول دوبارہ کشیدہ ہوگیا۔اطلاعات کے مطابق قابض صہیونی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ کی جامع القبلی میں دھاوا بولنے کی کوشش کی تو وہاں پر موجود خواتین نے انھیں روکا، اس پر قابض فوجیوں نے خواتین پر لاٹھیاں برسائیں اور ان کے روکنے کے باوجود صہیونی غنڈے مسجد کے اندر داخل ہوگئے۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین نے بتایا کہ پر قابض فوج اور پولیس کے مسلح اہلکار خواتین پر پل پڑے اور اندھا دھند لاٹھیاں برسائیں جس کے نتیجے میں3 خواتین زخمی ہو گئیں۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے سعودی شاہ سلمان کو فون کر کے اسرائیلی سیکیورٹی اہلکاروں کے مسجد اقصیٰ پرحملے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان نے اسرائیلی فورسز کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور فلسطینیوں پر تشدد کی مذمت کی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شاہ سلمان نے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون، روس کے صدر ولادی میر پوتن اور فرانسیسی صدر فرانسیوا اولاندے سے ٹیلیفونک گفتگو میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :